جنیوا (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت انسانی حقوق کے تفتیش کاروں نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ان کے خیال میں شامی حکومت نے اپریل میں آٹھ مختلف مواقع پر شہری آبادی والے علاقوں میں کیمیائی گیس کلورین کا استعمال کیا ہے۔
شام میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خود مختار انکوائری کمیشن نے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ بات یقین کرنے کے حوالے سے قابل وجوہ بنیادیں موجود ہیں کہ کلورین جیسی کیمیائی گیس کا شمالی شامی دیہات کفرزیٹا، التمانا اور تلمینس پر اپریل میں دس روز کے عرصے میں آٹھ مواقع پر استعمال کیا گیا۔
دریں اثناء اقوام متحد کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شام کے خود ساختہ دولت اسلامی (آئی اےس) کے زیر کنٹرول حصوں میں ہر جمعہ کے روز معمول کی بنیادوں پر سرعام پھانسی کے ساتھ ساتھ جسم کے اعضاء کاٹنے، کوڑے مارنے اور جعلی صلیب پر چڑھانے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ یہ بات اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔