دمشق (جیوڈیسک) شام کے سرحدی قصبے کوبانی میں امریکا کی قیادت میں اتحادی فوجوں کی جانب سے جہاز کے ذریعے کرد جنگجوؤں کے لیے گرائے گئے اسلحے اور گولہ بارود پر داعش نے قبضہ کرلیا۔
امریکی فوج نے کوبانی میں کرد جنگجوؤں کی دفاعی صلاحیت مضبوط بنانے کے لیے پیر کے روز فوجی طیاروں کے ذریعے اسلحہ ، گولہ بارود اور طبی سامان گرایا تھا جس کے حوالے سے شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے اسلحے کی ایک کھیپ پر قبضہ کرلیا ہے۔
اور یہ بھی ممکن ہے اس سے بھی زیادہ فوجی سازوسامان ان کے ہاتھ لگا ہو جبکہ اس حوالے سے انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنگجوؤں کے ہاتھ لگنے والے اسلحہ میں دستی بم ، ہلکے ہتھیاراورراکٹ گرینیڈ لانچر شامل ہیں۔
داعش کے حامیوں نے امریکا کا اسلحہ مہیا کرنے پر طنزیہ انداز میں شکریہ ادا کیا اور ایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس پر لکھا ہے”ٹیم یو ایس اے”۔ امریکی اسلحہ کے داعش کے ہاتھ لگنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جہاں ایک طرف پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہیں داعش کی لڑنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ داعش کے خلاف سرگرم کردوں کی دفاعی صلاحیت مضبوط کرنے کے لئے فضائیہ کے 3 سی 130 طیاروں کی مدد سے اسلحہ اور گولہ وبارود پر مشتمل 27 بنڈل کوبانی میں پھینکے گئے تھے۔
اور ان میں سے زیادہ تر بنڈل اپنے اپنے اہداف تک پہنچ گئے ہیں تاہم داعش جو کہ پہلے ہی اسلحہ اور گولہ بارود کے معاملے میں خود کفیل ہے اور اب نئے ہتھیار ملنے کے بعد ان کی لڑنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔