شام (جیوڈیسک) شام کے باغیوں نے کہا ہے کہ شامی حکومت کی فورسز کی طرف سے جنگ بندی کی متواتر “خلاف ورزیوں” کے باعث وہ رواں ماہ قازقستان میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت کے لیے بات چیت معطل کر رہے ہیں۔
زیادہ تر معتدل باغی گروپوں پر مشتمل ‘ فری سریئن آرمی’ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے “پورے ملک میں جنگ بندی کا احترام کیا۔۔۔لیکن حکومت اور اس کے اتحادیوں نے فائربندی نہیں کی اور تواتر کے ساتھ بڑی خلاف ورزیاں کی ہیں۔”
باغیوں کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی طرف سے کوئی جنگ بندی کی کوئی بھی خلاف ورزی ہوئی تو وہ اس معاہدے کو “ختم” تصور کریں گے۔
آستانا میں ہونے والے مذاکرات کا انتظام روس اور ترکی کر رہے ہیں اور تاحال ان دونوں کی طرف سے باغیوں کے بیان کے ردعمل میں کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔
جنگ بندی گزشتہ ہفتے نافذ العمل ہوئی تھی۔ لیکن باغیوں کا کہنا ہے کہ شامی جنگجو اور ان کے اتحادی حزب اللہ دمشق کے قریب واقع باغیوں کے زیر تسلط علاقے کا قبضہ بحال کروانے کے لیے کارروائی کرتے آرہے ہیں۔
شام کے معاملے میں روس صدر بشار الاسد کی حکومت اور ترکی باغیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ موجودہ جنگ بندی کے لیے بھی ان ہی دو ملکوں نے کوشش کی تھی۔