اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے رات گئے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں کامیابیاں ملنا شروع ہو گئی ہیں اور ہم نظام کو بدلنے کے لئے نکلے ہیں۔
جس کو تبدیل کئے بغیر ہم جانے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ منورہ میں دنیا کے سب سے عظیم لیڈر نے فلاحی مملکت کی بنیاد رکھی جو لوگوں کے ساتھ انصاف کرتی تھی۔ انہوں نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا۔
اور جب قریش کی ایک خاتون نے چوری کی تو اس کی سزا رکوانے کی کوشش کرنے والوں سے آپ ﷺنے فرمایا کہ اگر اس کی جگہ میری اپنی بیٹی بھی ہوتی تو بھی سزا دی جاتی۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹے کو کوڑے لگوائے۔
لیکن ہمارے حکمران وہ ہیں جو انصاف صرف اپنے لئے کرتے ہیں اور سب کچھ ان کے لئے ہے ، غریب کے لئے کچھ نہیں۔ یہ اپنی دولت بچانے کے لئے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ بیرون ممالک پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر ہیں جو کوئی بھی واپس لانے کو تیار نہیں۔
عمران خان نے جاپان اور جرمنی کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ان ملکوں میں بڑی بڑی میٹرو ، پل اور سڑکیں موجود تھیں ، لیکن دوسری عالمی جنگ میں یہ سب کچھ تباہ ہو گیا۔ اس کے بعد ان دونوں ملکوں نے محنت کی اور دس سال کے اندر اندر ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین ملک بن گئے۔
ایسا کیوں ہے اس لئے کہ وہاں امیر اور غریب دونوں کے لئے قانون ایک ہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے اقتدار میں آرہے ہیں ، پاکستان میں سزا اور جزا کا قانون نہیں ، ہم ظالم کا مقابلہ اور کمزور کا ساتھ دینے کے لیے نکلے ہیں۔
پنجاب میں ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ، اور جو کارکن گھروں میں موجود نہیں وہاں سے ان کے رشتہ داروں کو پکڑٓا جا رہا ہے۔ اگر ہم چاہیں تو ہم بھی خیبر پختونخوا میں ن لیگ کے کارکنوں کو پکڑ سکتے ہیں۔
لیکن ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کرتے۔ کسی شخص کو قانون توڑے بغیر پولیس گرفتار نہیں کر سکتی۔ کپتان تحریک انصاف کے تمام ارکان اسمبلی کو دیکھ رہا ہے ، کوئی پولیس والا جھوٹا کیس بنا کر آپ کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتا۔