لاہور (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے بجائے نظام کی تبدیلی کیلئے کی جانے والی ہر جدوجہد میں ہر جماعت کے ساتھ ہیں جبکہ لاہور میں انتظامیہ کے ہاتھوں ہلاکتیں تاریخ کا بدترین داغ ہیں۔
لاہور میں تحریک منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمہوریت صرف چند خاندانوں کے لئے نہیں ہے ہم ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جو صرف نام کی نہ ہو بلکہ اس کے ثمرات عام پاکستانی تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں انتظامیہ کے ہاتھوں ہلاکتیں تاریخ کا بدترین داغ ہے اس دن شہر نے پاکستان کی تاریخ کا بدترین دن دیکھا، شہدائے لاہور کے خون سے وہ تبدیلی ضرور آئے گی جس کے لئے لاکھوں لوگوں نے قربانی دے کر اس ملک کو حاصل کیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم عوامی تحریک کے غم میں برابر کی شریک ہے ہم نے ہمیشہ ظلم اور ظالم کے خلاف آواز بلند کی اور ہم آج بھی مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم طاہرالقادری کی پاکستانی واپسی پر استقبال سے متعلق فیصلہ دو روز بعد ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے پر پہلے استعفیٰ دیا جاتا پھر تحقیقات کی جاتیں۔
گزشتہ روز فائرنگ سے زخمی ہونےوالی متحدہ کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ طاہرہ آصف کی حالت ٹھیک نہیں اور انہیں دعاؤں کی ضرورت ہے جبکہ اس بزدلانہ واقعے سے ایم کیوایم کو پنجاب میں خوف زدہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔