اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ اگر معاملات کو پارلیمنٹ کے ذریعے حل کیا جاتا تو شاید یہ وقت نہ آتا، دھرنے والے پاکستان کی حدود کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 1973ء کا آئین ذوالفقار علی بھٹو کی مرہون منت ہے۔مذاکرات جاری ہیں لیکن ہم ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے۔یہ بات مدنظر رکھی جائے کہ آئین خود اپنا دفاع کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کی وفاداری ملکہ برطانیہ کے ساتھ ہے۔
طاہر القادری کس قسم کا انقلاب لانا چاہتے ہیں ۔ طاہر القادری کہہ چکے ہیں کہ میں آئین اور ایوانوں کو نہیں مانتا جن لوگوں کے خلاف انقلاب آنا چاہئے وہ دائیں اور بائیں کھڑے ہیں۔طاہر القادری نے اپنی توپوں کا رخ پیپلزپارٹی کی جانب موڑ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ لاشوں کو بنیاد بنا کر سسٹم ڈی ریل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور دیگر کارکنوں کی شہادت کے بعد بھی کھپے پاکستان کا نعرہ لگایا۔