لاہور(26مارچ2013) اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے تعلیم بچائو ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ریلی رواں سال اور گزشتہ سال نظام تعلیم میں تبدیلیوں اورپنجاب ٹیکسٹ بک بورڈکی نصابی کتب سے اسلامی اسباق کے اخراج کے خلاف نکالی گئی تھی جس میںشہر بھر سے ہزاروں طلبہ نے شرکت کئی۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان زبیر صفدر نے کہا کہ حکمران مغربی غلامی میں اتنے آگے نکل گئے ہیں۔
ان کی خود سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو چکی ہے اور وہ حق غلامی ادا کرنے میں مصروف ہیں ،انہوں نے عملی طور پر پاکستان کو امریکی ریاست بنانے کی ٹھان لی ہے اور حا لیہ نصاب میں سے مذہبی عنوان پر مشتمل اسباق کا اخراج اس بات کا ثبوت ہے ،آج لاہور شہر کے غیور طلبہ نے امریکہ کے پٹھو حکمرانوں اور ا ن کی پالیسیوں کے خلاف نقارہ بجا دیا ہے ہم حکومت پنجاب کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ نظام ِ تعلیم اور نصابِ میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں اردوکو دوبارہ ذریعہء تعلیم بنایا جائے، اگرنظامِ تعلیم میں کی گئی تبدیلیاںفوری واپس نہ لی گئیں۔
آٹھویں جماعت تک مخلوط تعلیم کو ختم نہ کیا گیا تو لاہور شہر کے ہزاروں طلبہ پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے ۔حکمرانوں کیلئے یہی بہتر ہے کہ وہ نصاب سے نکالے گئے مذہبی اسباق فی الفور دوبارہ شامل کریں ۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور مدثر احمد شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مغربی ایما پرپنجاب کو سیکولر اور بے دین بنانے کی سازشوں میں شریک ہیں ،باز آجائیں اورجواب دیں نظام ِ تعلیم، میٹرک اور انٹر کے نصاب میں تبدیلیاں اور اسلامی تاریخ سے متعلقہ مواد کس ایجنڈے کے تحت نکالا گی۔
مغرب میں مذہب سے دوری نے اس معاشرے کی اخلاقی اقدار کو کھوکھلا کر دیا ہے جس کی وجہ سے وہ معاشرہ پستی میں جا چکا ہے۔ آج کے نا اہل حکمران اس کی ظاہری چکا چوند سے متاثر ہوکر پاکستان کو بھی لادین بنانا چاہتے ہیں لیکن اسلا می جمعیت طلبہ ان کے ہر اس اقدام کی بھر پور مخالفت کرے گی جس کے پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو جب کہ حکمرانوں کا موجودہ قدم پاکستان کی نظریاتی بنیاد ہی کھوکھلی کر رہاہے۔
لہذا فی الفور اس فیصلے کو واپس لیاجائے بصورت دیگر احتجاج کے پر امن رہنے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے اور پہلے مرحلے میں پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا ۔کہ لاہور کا باشعور اور غیور طبقہ حکمرانوں کی تمام چالوں کو ناکام بنا دے گا کسی کو اجازت نہیں ہے کہ وہ نصاب تعلیم میں سے اسلامی تعلیمات پر مبنی اسباق کا اخراج کریں اگر انہوں نے گزشتہ سال کی طرح اپنی روش نہ بدلی اور جھوٹے وعدوں پر بہلانے کی کوشش کی تو طلبہ کی طرف سے شدید قسم کا ردعمل سامنے آئے گا۔
پاکستان کلمہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا اور اس کی بنیادوں میں دین سے محبت شامل ہے اگر کسی نے بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کی تو پھر سخت ہاتھوں سے ان کو روکا جائے گا۔ حکمران فوری طور پر اس تبدیلی کو واپس لیں ،وہ تمام اسباق جن کو امریکی حکم پر نکالا گیا ہے ان کو فی الفور واپس شامل کیا جائے اور طلبہ کو مجبور نہ کریں کہ وہ پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کرکے اپنا جائز مطالبہ منوایں۔