ٹی وی کی چڑیا

Pakistan Politics

Pakistan Politics

پاکستانی سیاست میں کبوتر اور بلی کا کھیل تو جاری اور جیسے کھبی کھبی بلی اچانک تھیلے سے باہر آجاتی تھی اور کبوتر انکھیں بند کرلیتا تھا اگر شکار نکل جائے تو پھر کھسیانی بلی کھبا نوچے جیسے محاورے بھی سننے کو مل جاتے تھے مگر اس بار تو ٹی وی سکرین سے چڑیا ہی پھدک کر باہر آنکلی اور سب کو حیران کردیا مگر اس میں ھیران ہونے والی بھی کوئی خاص بات نہیں ہے کیونکہ یہ پاکستان ہے جہاں ہر جیز ممکن ہے ہر چیز مل جاتی ہے جیب میں پیسے ہونے چاہیے۔

پیسوں کا ذکر آیاتو اپنے قارئین کو بتاتا چلوں کہ کرپٹ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت پاکستان کے ذمہ قرضوں میں8816ارب روپے کا اضافہ ہواہے قوم65برس سے ظالم اور کرپٹ حکمرانوں کے نرغے میں ہے۔ چندخاندانوںنے18کروڑ عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔ملک میں حلال روزی کمانے کا راستہ بند کر دیا گیا ہے سابقہ حکمرانوں کی لوٹ مار ، کرپشن اور نا اہلی نے ملک کو معاشی و اقتصادی ، سیاسی بحرانوں سے دو چار کیا۔ عوام دشمن پالیسیوں کی بدولت مہنگائی ، بے روزگاری ، بد امنی میں اضافہ ہوا۔

عوام خود کشیاں کررہے ہیں عوام دیانتدار ، با صلاحیت لوگوں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں اس وقت پاکستانی سیاست صرف 100خاندانوں کی میراث بن کر رہ گئی ہے پاکستان دنیا کے 186ممالک میں سے 146 ویں نمبر پر آتا ہے ہماری سابق حکومت کی بدترین کارگردی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس ملک کے غریب عوام کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں صحت پرجی ڈی پی کا 0.8 فیصد اور تعلیم پر 1.8فیصد خرچ کیا گیا۔

جبکہ 49فیصد پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہیںاور ابھی حال ہی میں الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندوں کے اثاثے شائع کیے ہیں جسکے مطابق اس
ملک کے غریب عوام کے امیر حکمرانوں نے اربوں روپے اکٹھے کررکھے ہیںان میں نور عالم خان 32 ارب روپے کے ساتھ امیر ترین ہیںسابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف 7 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد رکھتے ہیں ان کے پاس 18 لاکھ روپے کی دو گاڑیاں بھی ہیں اور ان کی اہلیہ کے پاس 10 تولے سونا بھی ہے جبکہ راجہ پرویز اشرف نے اپنے بھائی سے 80 لاکھ روپے لینے ہیں۔شہباز شریف کے کل اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ سے زائد ہے ، ان کے پاس 2 کروڑ روپے کی تحفے میں ملی ایک گاڑی بھی ہے۔

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

چودھری نثار کے بینک میں 83 لاکھ روپے ہیں، ان کا راولپنڈی میں ایک گھراور چکری میں فارم ہاؤس ہے، ان کے پاس 9 رہائشی فلیٹس بھی ہیں۔ غلام احمد بلور کے اثاثوں کی مالیت تین کروڑ 94 لاکھ روپے ، ارباب عالمگیر 2 ارب روپے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کا دبئی میں چار کروڑ روپے کا اپارٹمنٹ بھی ہے۔

اسفند یار ولی ایک کروڑ روپے مالیت کی اثاثے رکھتے ہیں اور ان کے پاس 50 تولے سونا بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمان 55 لاکھ روپے سے زائد کی اثاثوں کے مالک ہیں۔امیر مقام کے16 کروڑ کے اثاثے جبکہ 17 گاڑیاں ہیں۔ پرویز الہیٰ کے اکاونٹ میں 6 کروڑ 41 لاکھ روپے ہیں اور ان کی 89 لاکھ روپے کی جائیداد بھی ہے، انہوں نے تین کروڑ 49 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے ،سپیکرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے 8 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں اور ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کا دبئی میں اپارٹمنٹ بھی ہے۔

یہ وہ حکمران تھے جنہوں نے اس ملک کے غریب عوام کی قسمت بدلنے کا عزم کررکھا تھا مگر نہ جانے انہیں کس کی نظر لگ گئی کہ نہ صرف انکے زیرسایہ چلنے والے ادارے تباہ وبرباد ہوگئے بلکہ پاکستان میں غربت بھی بے انتہا ہوگئی ملک میں اس وقت بجلی کے بحران نے انتہائی سنگین صورتحال اختیار کررکھی ہے حکمرانوں ملک کے معاشی نظام میں بہتری لانے کے مسلسل جھوٹے وعدے کرتے رہے اورعوام پر مہنگائی کے کوڑے برساتے رہے۔

Pakistan Ruling

Pakistan Ruling

حکمران اپنے اقتدار کے آخری دنوں میںبھی عوام کو ریلیف اور سبسڈی دینے کے بجائے عوام کا خون نچوڑ نے میں لگے رہے لاقانونیت،کرپشن اور بے روزگاری کے وہ بیج بوئے گئے جس کا پھل قوم ،بلوچستان اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی صورت میں وصول کررہی ہے۔ معیشت تباہ وبرباداور ملکی سلامتی دائو پر لگی ہوئی ہے۔

ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔تمام ادارے ناکام ہوچکے ہیں امن و امان ایک خواب بن کررہ گیا ہے اور اس کے باوجود یہی سیاستدان ایک بار پھر عوام کو دلفریب نعروں سے بیوقوف بنانے چل پڑے ہیں ان سب حقیقتوں کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کا پٹواری کتنا طاقتور ہوچکا ہے اسکا اندازہ اس بات سے لگ جائے گا کہ ہمارے ملک کی نامور شخصیت جناب ڈاکٹر عارف نعیمی نے گجرپورہ لاہور میں خواتین کے لیے مدرسہ بنا رکھا ہے مگر اس مدرسہ کی جگہ کا انتقال علاقہ کے پٹواریوں عبدالرزاق اور امجد کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے کیونکہ محکمہ مال کے یہ کمائو پتر ہیں اس لیے انکے خلاف کوئی کاروائی بھی نہیں ہوتی اگر ہمارے ملک میں ایک عالم دین کے ساتھ ایسا برتائوکیا جارہا ہے تو باقی پورے ملک میں بسنے والے بے سہارا اور غریب پاکستانیوں کا اندازہ آپ خود لگاسکتے ہیں
تحریر : روہیل اکبر
03466444144