مختلف کمپنیوں کے درمیان مسابقت کی وجہ سے ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کی آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمتوں میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ نیویارک (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں ایمیزون کا ٹیبلٹ 169 ڈالرز جبکہ برطانیہ میں 139 پانڈ میں خریدا جا سکتا ہے۔
اس کے مقابلے میں بارنس اینڈ نوبل کمپنی اپنے ٹیبلٹ کمپیوٹر کی قیمت 129 ڈالرز تک لے گئی ہے۔ ٹیکنالوجی سے متعلق ویب سائٹ گارٹنر کے ایک سروے کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں ٹیبلٹ کمپیوٹرز کی فروخت میں 67.9 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ رواں برس 202 ملین یونٹس بیچے جائیں گے۔
گارٹنر کی رپورٹ کے مطابق بہت سے صارفیں صرف اس وجہ سے ٹیبلٹ خرید رہے ہیں کیونکہ ان کی قیمتیں گرتی جا رہی ہیں۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق تمام کمپنیوں کے برعکس مارکیٹ میں لیڈر کی حیثیت رکھنے والی کمپنی ایپل اپنے ٹیبلٹ مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔
مارکیٹ ٹیکنالوجی کے ادارے ”اے بی آئی ریسرچ سے منسلک ایک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ایپل نے مارکیٹ کے مقابلے میں اپنی مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کرنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس کی توجہ اپنے صارفیں پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مستقبل میں بھی اس کی مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ٹیکنالوجی ایکسپرٹ روب اینڈریلیکے مطابق ایپل کی کوشش ہے کہ وہ اعلی درجے کا دکاندار رہے لیکن اس کے لیے یہ ایک مشکل انتخاب ہے۔ اگر ایپل کمپنی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو اس کا منافع واضح طور پر کم ہو گا اور اگر کمی نہیں کرتی تو مارکیٹ میں اس کا حصہ کم ہونے کا خدشہ ہے۔
سٹیو جابز کی سربراہی میں ایپل کمپنی مارکیٹ میں کچھ نیا لے کر آئی تھی۔ اب ایپل کو مزید غیر معمولی مصنوعات کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق ٹیبلٹ مارکیٹ میں مقابلہ سخت تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس نئی پیشرفت سے یوں لگتا ہے کہ چند مینوفیکچررز مارکیٹ چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے یا کم از کم وہ بنیادی کاروبار کا حصہ نہیں رہیں گے۔