کوئٹہ (جیوڈیسک) پاکستان کا سرحدی شہر تفتان اس وقت فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا جب ایران سے زیارتیں کرنے کے بعد زائرین دو ہوٹلوں میں کھانا رہے تھے چار میں سے تین خود کش حملہ آورں نے فائرنگ کے بعد خود کو اڑا دیا جبکہ ایک حملہ آور لیویز اہلکاروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔
خودکش حملے میں 24 زائرین جاں بحق اور 15زخمی ہوئے جنہیں کوئٹہ سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیویز کی فائرنگ سے مارے جانے والے خودکش بمبار سے ایک خودکش جیکٹ، دستی بم، 2 کلاشنکوف اور گولیوں سے بھرے 6 میگزین برآمد ہوئے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے زائرین کی سیکورٹی کے لئے سخت اقدامات کئے گئے تھے واقعہ کا تمام پہلووں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بلوچستان میں زائرین پر حملوں کا اس سال کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔
اس قبل یکم جنوری کو اختر آباد میں زائرین کی بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں دو افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے جبکہ 21 جنوری کو مستونگ کے علاقے ڈرین گڑھ میں زائرین کی بس پر خودکش حملے میں 30 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے تھے۔