جو آگ نہ تھی ازل کے بس میں

جو آگ نہ تھی ازل کے بس میں

جو آگ نہ تھی ازل کے بس میں وہ آگ ہے میری دسترس میں قدرت سے نبرد آزما ہوں ہر چند ہوں جسم کے قفس میں میں آج ہوں، کل نہیں ہوں لیکن صدیاں ہیں مرے نفس نفس میں وہ لفظ ہوں کاتبِ ازل کا اترا جو ہزار ہا برس میں ہر دور میں حرفِ […]

.....................................................

آج کی شب بھی ہو ممکن جاگتے رہنا

آج کی شب بھی ہو ممکن جاگتے رہنا

آج کی شب بھی ہو ممکن جاگتے رہنا کوئی نہیں ہے جان کا ضامن جاگتے رہنا قزاقوں کے دشت میں جب تک قافلہ ٹھہرے قافلے والو، رات ہو یا دن، جاگتے رہنا تاریکی میں لپٹی ہوئی پر ہول خاموشی اس عالم میں کیا نہیں ممکن، جاگتے رہنا آہٹ آہٹ پر جانے کیوں دل دھڑکتا ہیں […]

.....................................................

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک کل ان آنکھوں میں پانی رہے نہ رہے کیا خبر آپ لوٹیں تو میں نہ رہوں میرے غم کی کہانی رہے نہ رہے وقت تو ایک رت ہے بدل جائیگا آج کا دن نہ پھر لوٹ کر آئے گا آج کی چند گھڑیاں مرے پاس ہیں کل تلک […]

.....................................................

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل

لکڑی کی “نصف ہٹ” میں بسیرا ہے آج کل فدوی بشیر نہیں ہے “بیٹرا” ہے آج کل دو”کمریاں ” کہ عرض ہے جن میں نہ طول ہے جینا اگر یہی ہے تو مرنا فضول ہے جو چیز جس جگہ تھی ضروری وہیں نہیں چھت بے تکلفی میں کہیں ہے کہیں نہیں آواز جو بلند ہوئی […]

.....................................................

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا

جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا اُن دنوں بھی مرے حصے میں صفر آیا تھا کھڑکیاں بند نہ ہوتیں تو جُھلس ہی جاتا آگ اُگلتا ہوا سورج مرے گھر آیا تھا آج سڑکوں پہ تصویر بناتے رہیے اُنگلیاں ٹوٹ چکیں جب یہ ہنر آیا تھا جو کبھی ہوتا ہے صدیوں میں […]

.....................................................

اشعار

اشعار

رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی جیسے ویرانے میں چُپکے سے بہار آ جائے جیسے صحرائوں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آ جائے دل رہینِ غمِ جہاں ہے آج ہر نفس تشنئہ فغاں ہے آج سخت ویراں ہے محفلِ ہستی اے غمِ دوست! تو کہاں […]

.....................................................

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا

رازِ اُلفت چُھپا کے دیکھ لیا دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے سب کی نظریں بچا کے دیکھ […]

.....................................................

آج کی رات

آج کی رات

آج رات سازِ درد نہ چھیڑ دُکھ سے بھرپور دن تمام ہوئے اور کل کی خبر کسے معلوم؟ دوش و فردا کی مٹ چکی ہیں حدود زندگی ہیچ! لیکن آج کی رات ایزدیت ہے ممکن آج کی رات اب نہ دُہرا فسانہ ہائے الم فکرِ فردا اتار دے دل سے عمر رفتہ پہ اشکبار نہ […]

.....................................................

پیشکش

پیشکش

اتنے اچھے موسم میں روٹھنا نہیں اچھا ہار جیت کی باتیں کل پہ ہم اُٹھا رکھیں آج دوستی کر لیں! پروین شاکر

.....................................................