تحریر: سیدّ تابش زیدی ابو الفطرت میرزیدی دنیائے شعر وادب کی جانی پہچانی شخصیت تقسیم سے پہلے ہی میر صاحب کی قدررت کلام اور قوت سخنوی کا سکہ دنیائے ادب پر بیٹھ گیا تھا۔آپ کا پورا نام سید میر وزادت حسین شاہ زیدی ابو الفطرت لقب اور میر زیدی کے نام سے مشہور ہوئے۔ پیدائش١٠ […]
تحریر : ایم سرور صدیقی یہ شعر کو آپ میں سے بیشتر نے سنا ہو گا کون کہتا ہے موت آئی تو مر جائوں گا میں تو دریا ہوں سمندر میں اترجائوں گا اس کا مطلب ہے موت ۔۔زندگی کے تسلسل کا ہی نام ہے یہ بات عین اسلام ہے ۔۔۔کوئی فوت ہو جائے تو […]
کیسی تاویل مِرے دوست، بہانہ کیسا زخم جاگیرِ محبت ہیں، چُھپانا کیسا حدتِ لمس سے جلتا ہے بدن جلنے دو پہلوئے یار میں دامن کو بچانا کیسا شعر در شعر ٹپکتا ہے قلم سے میرے ڈھونڈ رکھا ہے تِرے غم نے ٹھکانا کیسا آ کے اِک روز بچا لے گا مسیحا کوئی دیکھ بیٹھے تھے […]
تحریر : ایم سرور صدیقی اس نے کہا عجیب شعر ہے مجھ کوڈرہے چاندپر بھی آدمی منتقل ہو جائے گا طبقوں سمیت میںنے کہا ایساہونا عین ممکن ہے۔۔۔اس معاشرہ میں قدم قدم پر طبقاتی سٹیٹس موجودہے جس سے اب چھٹکارا پانا محال ہے اس نے کہا۔۔۔۔ نہیں یارکیسی بات کردی آپ نے؟ میں نے جواباًعرض […]
تحریر : ایم سرور صدیقی ایک شعر اب اکثر یاد آجاتا ہے یہ شعر نہیں اکثرو بیشتر پاکستانیوں کی سچی کہا نی ہے کسی کے ایک آنسوپر ہزاروں دل تڑپتے ہیں کسی کا عمر بھر کا رونا یونہی بے کار جاتا ہے پاکستان کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیجئے ہر روز ایک نیا مسئلہ،ہر سال […]
تحریر: ایم سرور صدیقی میں نے کہا ایسا ہونا عین ممکن ہے۔۔۔اس معاشرہ میں قدم قدم پر طبقاتی سٹیٹس موجود ہے جس سے اب چھٹکارا پانا محال ہے اس نے کہا۔۔۔۔ نہیں یار کیسی بات کر دی آپ نے؟ میں نے جواباً عرض کیا۔۔۔ کسی دفتر، پولیس اسٹیشن یا کسی شخصیت سے دو افراد کو […]
جب بھی کسی قبرستان جانے کا اتفاق ہوا شدیدحیرت میں گم ہوگیا ہوں کہ مرنے کے بعد بھی سٹیٹس انسان کا پیچھا کرتا رہتاہے ۔۔۔۔امیری ،غریبی اور طبقاتی تضاد اس جگہ بھی نمایاں ہے جہاں مٹی میں مل کر سب مٹی ہو جاتے ہیں آخری مغل بادشاہ بہادرشاہ ظفر کمال کے شاعر تھے، ان کی […]
دہلی (جیوڈیسک) تم مرے پاس ہوتے ہو گویا جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا. اس شعر کے خالق اردو کے باکمال شاعر مومن خان مومن کو دنیا چھوڑے ایک سو باسٹھ سال بیت گئے مگر ان کی شاعری آج بھی اردو کا اعتبار اور وقار ہے. مومن کی پیدائش 1800میں کوچہ چیلان دہلی میں ہوئی مومن […]
وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی وہ اُسکے لمس کی حرارتیں مجھے یاد ہیں اب بھی تمام وہ پچھلے برس کی شرارتیں تمہیں وہ منزلیں بھی بے نشاں اور راستے تھے بے بہا انہیں راستوں میں بھٹک گئیں اپنی پرانی محبتیں تیری آرزو کی تو نہیں ملی تیرے غم کو مے میں ڈبو دیا تیرے […]
اپنی تنہائی کے قصے ہیں آنسو گہرائی کے قصے ہیں راکھ سے پروانے کی عیاں شمع ہرجائی کے قصے ہیں میرے گھر سے اُسکے گھر تک اک سودائی کے قصے ہیں جواں سلگتی راتوں میں کچھ دل افزائی کے قصے ہیں چاند سے چہرہ لوگوں میں تیری راعنائی کے قصے ہیں کیوں امجد تیرے شعروں […]
جب میری آنکھ سے ٹوٹا ہوا تارہ دیکھا چشمِ حیراں سے شہر نے یہ نظارا دیکھا چاندنی لوٹ گئی مایوس اندھیرے گھر سے آج پھر اس نے بہارِ صبح کا تارہ دیکھا ہوش آیا تو میرے خواب سبھی ٹوٹ گئے دور ہی دور تلک پھیلا ہوا صحرا دیکھا اب میرے شعر تیری یاد سے مہکتے […]
وہی جھکی ہوئی بیلیں، وہی دریچہ تھا مگر وہ پھول سا چہرہ نظر نہ آتا تھا میں لوٹ آیا ہوں خاموشیوں کے صحرا سے وہاں بھی تیری صدا کا غبار پھیلا تھا قریب تر رہا تھا بطوں کا اک جوڑا میں آبِ جو کے کنارے اُداس بیٹھا تھا شبِ سفر تھی، قبا تیرگی کی پہنے […]
میری بیوی قبر میں لیٹی ہے جس ہنگام سے وہ بھی ہے آرام سے اور میں بھی ہوں آرام سے کس طرح گزران ہو گی اب ”سپر اقوام”سے مانگتی ہیں دام بھی وہ ”بند ئہ بے دام”سے گھوڑے نکلے، اونٹ نکلے ، موٹریں نکلیں ، مگر ایک بھی عالم نہ نکلا عالم اسلام سے پھر […]
پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے جانے کس کس کو آج رو بیٹھے تھی، مگر اتنی رائیگاں بھی نہ تھی آج کچھ زندگی سے کھو بیٹھے تیرے در تک پہنچ کے لوٹ آئے عشق کی آبرو ڈبو بیٹھے ساری دُنیا سے دور ہو جائے جو ذرا تیرے پاس ہو بیٹھے نہ گئی تیری بے رُخی نہ […]