آنکھوں کے چراغوں میں اُجالے نہ رہیں گے آ جائو کہ پھر دیکھنے والے نہ رہیں گے جا شوق سے لیکن پلٹ آنے کے لیے جا ہم دیر تک اپنے کو سنبھالے نہ رہیں گے اے ذوقِ سفر خیر ہو نزدیک ہے منزل سب کہتے ہیں اب پائوں میں چھالے نہ رہیں گے جن نالوں […]
دیکھی ہیں جب سے ہم نے نزریں اتاریاں ہیں سارے جہاں سے اچھی آنکھیں تمہاریاں ہیں گل رنگ مہ وشوں پہ آتا ہے رشک ہم کو یہ صورتیں الہٰی کسی نے سنواریاں ہیں اک بار تو کبھی تم ہلکی سی چھب دکھا دو اس آرزو میں ہم نے عمریں گزاریاں ہیں چہرے پہ کالی زلفیں […]
چمپئی رنگ اور سیاہ آنکھیں کر نہ ڈالیں ہمیں تباہ آنکھیں چھوڑ دیں کاروبارِ دنیا پھر ہم کو دے دیں اگر پناہ آنکھیں مل گئیں ہم سے ایک بار اگر جان لیں گی خدا گواہ آنکھیں اک جھلک دیکھنے پہ دل نے کہا کیا بنائیں خدا نے واہ آنکھیں یہ جہاں ہے اندھیر نظروں میں […]