بیجنگ(جیوڈیسک)چین کے مغربی علاقے میں ریت کے طوفان نے لوگوں کو پریشان کردیا، نظام زندگی بری طرح متاثر ہوگئی۔ چین کے شمال مغربی علاقے ژن جیانگ میں بہار کا موسم ہے لیکن دوپہر میں اچانک ریت کے طوفان سے موسم سرد ہوگیا۔ آسمان اور پوری فضا زرد رنگ کی ہوگئی، گاڑیوں میں ایمرجنسی لائٹس آن […]
سنکیانگ(جیوڈیسک) چین کے علاقے سنکیانگ میں ریت کے طوفان نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا۔ چین کے خود مختار علاقے Xinjiang کے مشرقی حصے میں ریت کے طوفان کے سبب حد نگاہ30 میٹر تک صفر ہوگئی۔ ریت سے بھری تیز ہوا نے برقی تاروں کو شدید نقصان پہنچایا۔ چوماو ہو فارم کے علاقے میں […]
خواب آنکھوں کو جگاتے تو کوئی بات بھی تھی دل میں ہلچل سی مچاتے تو کوئی بات بھی تھی مانا ہم سے تو کوئی بات بنائے نہ بنے آپ ہی بات بناتے تو کوئی بات بھی تھی چھوڑ کر جانے کی یہ ریت پرانی ہے بہت آپ آ کر نہیں جاتے تو کوئی بات بھی […]
خواب سارے بکھر گئے وہ جو رات تھی وہ ڈھل چکی جو شام تھی وہ اُتر چکی اب اندھیرا مرے نصیب کا وہ اُجالا صبحِ قریب کا وہ کیا ہوا؟ کہاں کھو گیا؟ اب گئے دنوں کا خمار ہے وہی آس ہے وہی پیاس ہے وہی خواب ہے وہی ریت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہی ہاتھ ہے یوں […]
ہر قدم پر نت نئےسانچےمیںڈھل جاتے ہیں لوگ دیکھتے ہی دیکھتے کتنے بدل جاتے ہیں لوگ کسلیے کیجیے کسی گم گشتہ جنت کی تلاش جبکہ مٹی کے کھلونوں سے بہل جاتے ہیں لوگ کتنے سادہ دل ہیں، اب بھی سن کے آواز جرس پیش و پس سے بےخبرگھرسےنکل جاتےہیں لوگ اپنے سائے سائے سر نیوڑھائے […]
چین : (جیو ڈیسک)چین کے صوبے سنکیانک میں ریت کے طوفان نے تباہی مچا دی۔ تیزہواؤں سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ درخت اکھڑ گئے جبکہ گھروں کی چھتیں اڑگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ریت کے طوفان سے سب زیادہ سنکیانگ کے کومل، ترپان اور فوہائی شہر متاثر ہوئے۔ ایک سو دو کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار […]
رستہ بھی کٹھن دھوپ میں شدت بھی بہت تھی سائے سے مگر اس کو محبت بھی بہت تھی خیمے نہ کوئی میرے مسافر کے جلائے زخمی تھا بہت پائوں مسافت بھی بہت تھی سب دوست مرے منتظر پردئہ شب تھے دن میں تو سفر کرنے میں دقت بھی بہت تھی بارش کی دعائوں میں نمی […]
اسی طرح سے ہر ایک زخم خوشنما دیکھے وہ آئے تو مجھے اب بھی ہرا بھرا دیکھے گزر گئے ہیں بہت دن رفاقت شب میں اک عمر ہو گئی چہرہ وہ چاند سا دیکھے مرے سکوت سے جس کو گلے رہے کیا کیا بچھڑتے وقت ان آنکھوں کو بولنا دیکھے ترے سوا بھی کئی رنگ […]
اُجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے؟ خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اُڑا کر اس شخص کے تم سے بھی مراسم تو ہوں گے وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکر اب دستکیں دے گا […]
ہر ایک زخم کا چہرہ گلاب جیسا ہے مگر یہ جاگتا منظر بھی خواب جیسا ہے یہ تلخ تلخ سا لہجہ، یہ تیز تیز سی بات مزاجِ یار کا عالم شراب جیسا ہے مرا سخن بھی چمن در چمن شفق کی پھوار ترا بدن بھی مہکتے گلاب جیسا ہے بڑا طویل ، نہایت حسین، بہت […]
اتنی مدت بعد ملے ہو! کن سوچوں میں گم پھرتے ہو؟ اتنے خائف کیوں رہتے ہو؟ ہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو تیز ہوا نے مجھ سے پوچھا ریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو؟ کاش کوئی ہم سے بھی پوچھے رات گئے تک کیوں جاگے ہو؟ میں دریا سے بھی ڈرتا ہوں تم دریا سے […]