مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں اے جلوئہ جانا ترے نام بہت ہیں کانٹوں سے زیادہ رہی پھولوں پہ توجہ شبنم پہ طرف داروں کے الزام بہت ہیں شہروں کی خصوصی پھبن انعام ہے ان کا وہ لوگ گلی کوچوں میں جو عام بہت ہیں مجھ کو نہ عطا کر ابھی آرام […]

.....................................................

گرمی حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں

گرمی حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں

گرمی حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں بچ نکلتے ہیں اگر آتحِ صیاد سے ہم شعلئہ آتش گلفام سے جل جاتے ہیں خود نمائی تو نہیں شیوئہ اربابِ وفا جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں شمع جس میں جلتی ہے نمائش کے […]

.....................................................

ڈھل چکی شب چلو آرام کریں

ڈھل چکی شب چلو آرام کریں

ڈھل چکی شب چلو آرام کریں سو گئے سب چلو آرام کریں تم جو بچھڑے تھے ہرے ساون میں آ ملے اب چلو آرام کریں پھر گھٹائوں کے نظر آتے ہیں چپ ہوئے لب چلو آرام کریں جانے والوں میں سے ہم تنہا رہ گئے جب چلو آرام کریں مدتوں بعد ہے دیکھی ہم نے […]

.....................................................
Page 2 of 212