کوچہ فنا

کوچہ فنا

تحریر: پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی میں حیرت سے اپنے سامنے بیٹھے ارب پتی جو ڑے کو دیکھ رہا تھا میاں بیوی نے سوال ہی ایسا کیا تھا میں پچھلے دو عشروں میں ہزاروں لوگوں سے مل چکا ہوں لیکن ایسا سوال آج تک کسی نے بھی نہیں کیا تھا جو اِس دولت مند جو ڑے […]

.....................................................

زندگی ہجر کی کہانی ہے

زندگی ہجر کی کہانی ہے

زندگی ہِجر کی کہانی ہے اِس کہانی میں جو کہانی ہے اب تیرے رُوبرو سنانی ہے چاند ہے، رات ہے، سمندر ہے اور یادوں کی راجدھانی ہے اِک دیا آج بھی جلانا ہے پر سحر آج بھی نہ آنی ہے ہم نے کشتی یہ آرزوئوں کی غم کے دریائوں میں بہانی ہے چاند تاروں سے […]

.....................................................

عزمِ نو

عزمِ نو

گنہگاروں کی بستی میں تقدس کی تجارت کے چلو مسمار کر ڈالیں یہ بت اندھی عقیدت کے اٹھو تکریم و تعظیمِ بشر کی آرزو لے کر مٹا ڈالیں نشاں رسم و رہِ بغض و عداوت کے ساحل منیر

.....................................................

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا

تحریر : سارا احمد، لاہور زندگی کسی کے انتظار میں آرزوں کے چراغ آہستہ آہستہ بجھانے لگی تھی۔سجنا سنورنا جذبوں نے تیاگ دیا تھا۔یہ تو صرف تن کی ضرورت اور زمانے کے لئے دکھاوا تھا۔ روحانہ بیگم نے گہرے جامنی رنگ سے رنگے اپنے ہونٹوں کو سکوڑا اور ٹشو پیپر کی گولی بنا کر کوڑے […]

.....................................................

وحشت زدہ

وحشت زدہ

اپنی ناکام آرزوئوں کے لمحہ لمحہ عذاب سہتے ہیں تیری اِس بزمِ رنگ و مستی میں ہم سے وحشت زدہ بھی رہتے ہیں ساحل منیر

.....................................................

شہر آرزو مدینہ منورہ

شہر آرزو مدینہ منورہ

تحریر : پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی زمین پر جنت الفردوس سے بڑھ کر مسجد نبوی ۖ کے نرم گداز مخملی قالین پر مر مریں ستون سے ٹیک لگا ئے میں اپنی زندگی کے سب سے قیمتی اور ایمان افروز لمحات کو قطرہ قطرہ انجوائے کر رہا تھا ہر مسلمان شہر کی طرح میری بھی یہ […]

.....................................................

کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا

کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا

کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا غمِ تقدیر کا شِکوہ نہ کرنا وفا کو اس طرح رسوا نہ کرنا جسے رکھنا ہو کربِ آرزو میں اسے یوں پیار سے دیکھا نہ کرنا بڑے ہی دکھ ہیں پِنہاں چاہتوں میں کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا سدا رہنا محبت کے نشے میں مگر ہے […]

.....................................................

سبحن الذی

سبحن الذی

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے پوچھا۔ کیا تیرے دل میں کوئی حاجت اور آرزو ہے جسے میں آپ کے رب تک پہنچا دوں۔؟ حضرت جبرئیل امین علیہ السلام نے عرض کیا کہ میرے دل میں فقط ایک آرزو ہے جو آپ […]

.....................................................

سنو تم یاد آتے ہو

سنو تم یاد آتے ہو

سنو…..! سنو تم یاد آتے ہو بہت ہی یاد آتے ہو تمھارے ساتھ بیتا ایک ایک پل تمھارے یاد دلاتا ہے .. . . . ! وہ لمحہء محبت ہے تمھارے یاد دلاتا ہے تمھاری یاد کے صدقے ہم اپنا آپ بھول جاتے ہیں سنو اس دل کی آرزو تم ہو. . . . . […]

.....................................................

دکھ کے ساماں بہت کیئے

دکھ کے ساماں بہت کیئے

دنیا نے تو ہم کو پیار کے تمغے بہت دیئے پر تیری کج ادائیوں نے صدمے بہت دیئے اس بجھے بجھے سے گھر میں دیا پھر سے جلا لیا تم نے تو ہمارے دکھ کے ساماں بہت کیئے کبھی رنجشوں سے گذر گئے، کبھی وحشتوں میں اتر گئے اس حامل ستم پر بھی احساں بہت […]

.....................................................

دکھ کے ساماں بہت کیئے

دکھ کے ساماں بہت کیئے

دنیا نے تو ہم کو پیار کے تمغے بہت دیئے پر تیری کج ادائیوں نے صدمے بہت دیئے اس بجھے بجھے سے گھر میں دیا پھر سے جلا لیا تم نے تو ہمارے دکھ کے ساماں بہت کیئے کبھی رنجشوں سے گذر گئے، کبھی وحشتوں میں اتر گئے اس حامل ستم پر بھی احساں بہت […]

.....................................................

شکست آرزو کا مصنف اول آخر پاکستانی

شکست آرزو کا مصنف اول آخر پاکستانی

شکست آرزو پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور بہت کچھ ابھی بھی باقی ہے یہ پاکستان کی بقاء کی کہانی ہے اس لئے اس پر جتنا بھی لکھا جائے وہ کم ہے۔ ہم نے بھی اس کتاب کو پڑھا ہمیں پروفیسر ڈاکٹر سید سجاد حسین مرحوم اول آخر پاکستانی نظر آئے۔ انہوں نے […]

.....................................................

ایک آرزو

ایک آرزو

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سے جھونپڑا ہو آزاد فکر سے […]

.....................................................

نیت شوق بھر نہ جائے کہیں

نیت شوق بھر نہ جائے کہیں

نیت شوق بھر نہ جائے کہیں تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد آج کا دن گزر نہ جائے کہیں نہ ملا کر اداس لوگوں سے حسن تیرا بکھر نہ جائے کہیں آرزو ہے کہ تو یہاں آئے اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں جی […]

.....................................................

وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے

وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے

وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے کہ جس طرح کوئی لہجہ بدلتا جاتا ہے یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ چلیں مگر وہ شخص تو رستہ بدلتا جاتا ہے رتیں وصال کی اب خواب ہونے والی ہیں کہ اس کی بات کا لہجہ بدلتا جاتا ہے رہا جو دھوپ میں […]

.....................................................

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے کچھ تری آنکھوں میں ہے،کچھ میرےپیمانےمیں ہے پی بھی لے اے پیر صد سالہ ذرا سی پی بھی لے مے نہیں زاہد، جوانی میرے پیمانے میں ہے کونسی جنت کا واعظ کر رہا ہے ذکر تو؟ ایسی اک جنت تو ہم رندوں کے میخانے میں ہے اس […]

.....................................................

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی وہ اُسکے لمس کی حرارتیں مجھے یاد ہیں اب بھی تمام وہ پچھلے برس کی شرارتیں تمہیں وہ منزلیں بھی بے نشاں اور راستے تھے بے بہا انہیں راستوں میں بھٹک گئیں اپنی پرانی محبتیں تیری آرزو کی تو نہیں ملی تیرے غم کو مے میں ڈبو دیا تیرے […]

.....................................................

کب تک رہوں میں خوف زدہ اپنے آپ سے

کب تک رہوں میں خوف زدہ اپنے آپ سے

کب تک رہوں میں خوف زدہ اپنے آپ سے اک دن نکل نہ جائوں ذرا اپنے آپ سے جسکی مجھے تلاش تھی، وہ تو مجھ ہی میں تھا کیوں آج تک میں دور رہا اپنے آپ سے دنیا نے تجھ کو میرا مخاطب سمجھ لیا محو سخن تھا میں تو دینے اپنے آپ سے تجھ […]

.....................................................

ابھی ٹوٹا ہے اک تارا تُو شاید لوٹ کر آئے

ابھی ٹوٹا ہے اک تارا تُو شاید لوٹ کر آئے

ابھی ٹوٹا ہے اک تارا تُو شاید لوٹ کر آئے سجا رکھا ہے گھر سارا تُو شاید لوٹ کر آئے بجز خاموشیوں تنہائیوں کے کچھ نہیں باقی نظر پھر بھی ہے آوارہ تُو شاید لوٹ کر آئے مسافر لوٹ کر آتے نہیں ہیں راہِ منزل پہ میں اُمیدوں کا بنجارہ تُو شاید لوٹ کر آئے […]

.....................................................

اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

مری جاں اب بھی اپناحسن واپس پھیردےمجھکو ابھیتک دل میںتیرےعشق کی قندیل روشن ہے ترے جلووں سے بزمِ زندگی جنت بدامن ہے مری روح اب بھی تنہائی میںتجھکویادکرتی ہے ہر اک تارِ نفس میں آرزو بیدار ہے اب بھی ہر اک بے رنگ ساعت منتظر ہے تیری آمد کی نگاہیں بچھ رہی ہیں راستہ زرکار […]

.....................................................

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے

پھر حریفِ بہار ہو بیٹھے جانے کس کس کو آج رو بیٹھے تھی، مگر اتنی رائیگاں بھی نہ تھی آج کچھ زندگی سے کھو بیٹھے تیرے در تک پہنچ کے لوٹ آئے عشق کی آبرو ڈبو بیٹھے ساری دُنیا سے دور ہو جائے جو ذرا تیرے پاس ہو بیٹھے نہ گئی تیری بے رُخی نہ […]

.....................................................

تجھ سے تو کوئی گلہ نہیں ہے

تجھ سے تو کوئی گلہ نہیں ہے

تجھ سے تو کوئی گلہ نہیں ہے قسمت میں مری، صلہ نہیں ہے بچھڑے تو نجانے حال کیا ہو جو شخص ابھی ملا نہیں ہے جینے کی تو آرزو ہی کب تھی مرنے کا بھی حوصلہ نہیں ہے جو زیست کو معتبر بنا دے ایسا کوئی سلسلہ نہیں ہے خوشبو کا حساب ہو چکا ہے […]

.....................................................