فیصل آباد : میٹھے پان کے نشے میں بزرگوں کی توہین کرنے والے پاکستان کے مستند وآئینی اسلامی ادارے اسلام نظریاتی کونسل کی ممبرشپ کے اہل نہیں ہوسکتے۔ سیاسی اثرورسوخ کی بنیاد پر حاصل کرنے والے طاہر اشرفی کی رکنیت ختم کی جائے۔
یہ مطالبہ پاکستان فروغ نعت اکیڈمی کے مرکزی صدر میاں شوکت علی قادری، جنرل سیکرٹری محمد طاہر قادری، نائب صدر محمد عدنان سعید ایازی، مرکزی جامعہ چشتیہ پاکستان کے امیر صاحبزادہ پیر طارق ولی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما صاحبزادہ قاری عبدالحق رضوی، معروف نعت خواں طاہر حسین چشتی، غلام محمد نقشبندی ، قاری محمد شہزاد عطاری خطیب جامع مسجد نہر والی اور معروف عالم دین مفتی علامہ محمد جمیل رضوی نے اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں ہونے والی ہلڑ بازی اور بزرگ عالم دین وچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی کی توہین کرنے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا میڈیا پر اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے کیلئے طاہر اشرفی نے جھوٹ کا سہارا لیا۔ اس کیلئے صوبائی تعصب کو بڑھانے کیلئے بھی اپنی تمام تر توانائیاں استعمال کیں۔ انہوں نے کہا جو شخص اپنے بڑوں کا ادب نہیں کرسکتا اسے پاکستان علماء کونسل کا چیئرمین کہلانے کا بھی کوئی حق نہیں۔ ہماری نوجوان نسل بزرگوں اور علماء سے رہنمائی حاصل کرتی ہے۔ دین مصطفےٰ ۖ بڑوں کے ادب واحترام ہی کا سبق دیتا ہے۔ مگر کونسل کے اجلاس میں علماء کا تماشا بنانے کی کوشش کی گئی۔ پاکستان علماء کونسل کے نام پر علماء کو گمراہ کرنے والی اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے۔