اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری 11 مئی کو تحریک انصاف کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف احتجاج کے بجائے اپنے دونوں صاحبزادوں کو سیاست میں انٹرکرانے کی پالیسی پر عمل پیراہیں۔
ذرائع کے مطابق طاہرالقادری نے اب کی بارجان بوجھ کر پاکستان آنے سے اجتناب کیا ہے تا کہ وہ اپنے صاحبزادوں کوبراہ راست سیاست میں آنے کاموقع دے سکیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں مظاہرے کی قیادت طاہر القادری کے بڑے بیٹے حسن محی الدین جبکہ راولپنڈی میں ان کے چھوٹے بیٹے حسین محی الدین کریں گے۔
طاہرالقادری جو سیاست میں نوازشریف کو اپنا قائد تسلیم کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے اپنے بیٹوں کے نام بھی نواز شریف کے بیٹوں کے نام جیسے رکھے ہیں۔ طاہر القادری اس دفعہ ملک میں اسلام کے نظام کی نفاذ کی بات بھی کم کرتے نظرآتے ہیں۔
کیونکہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ مشرف کی پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ کے اشتراک کے ساتھ احتجاج میں شریک ہورہے ہیں، ان کا ایجنڈا اسلامی نظام کے بجائے لبرل ازم ہے۔ ذرائع کے مطابق طاہرالقادری نے پارٹی رہنمائوں اور ورکروں کو خفیہ ہدایات جاری کی ہیں۔
کہ وہ صرف اورصرف ان کی بیٹوں کی گائیڈ لائن پرہی عمل پیرا ہوں اوراس سے ہٹ کرکوئی بات نہ کریں جس سے ان کی سیاسی پارٹی کامنشوربھی لوگوں کے سامنے آگیا ہے وہ خود تو باقی سیاسی جماعتوں پر موروثی سیاست کاالزام لگاتے ہیں جبکہ اپنے بیٹوں کے حوالے سے موروثی سیاست کوہی پروان چڑھا رہے ہیں۔