لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی گرفتاری کے لیے دائر درخواست کو خارج کردیا ہے۔ یہ درخواست خورشید عالم نے دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود حکومت طاہر القادری کو گرفتار نہیں سکی۔
لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے آج بدھ کے روز اس کیس کی سماعت کی جس میں عدالت کا کہنا تھا ملک نازک حالات سے گزر رہا ہے، ایسے میں کسی سیاسی شخصیت کی گرفتاری صورتحال کو مزید خراب کرسکتی ہے۔
یاد رہے کہ چھ اگست کو پی اے ٹی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے تشدد پر اکسائے جانے اور قتل کی دھماکیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کل 14 اگست کو اسلام آباد میں مارچ کرنے جارہی ہے، جبکہ اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو پہلی ہی سیل کردیا گیا ہے۔
طاہر القادری کا کہنا ہے کہ انقلاب اور آزادی مارچ دونوں ساتھ ساتھ چلیں گے اور وہ عمران خان کے ساتھ مل کر نظام کو بدل دیں گے۔ دوسری جانب عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس کے چھاپے بھی جاری ہیں، جبکہ حکومت نے سیکیورٹی اور امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر رکھا ہے۔