کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ طاہرالقادری کے مطالبات میں ترمیم ہو سکتی ہے۔ ایم کیو ایم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو سکتا ہے۔
رابطہ کمیٹی آج معاملے پر غور کرے گی۔ کمیٹی نے دھرنے میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا تو میں انکار نہیں کر سکوں گا۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ سیاسی صورتحال میں جائز مطالبات نہیں مان رہی ہے تو گھر چلی جائے۔ ورنہ متحدہ کو بیچ میں آنا ہو گا۔
حکومت نے بردباری سے مثبت فیصلے نہیں کئے تو انکے صبر کا پیمانہ چھلک سکتا ہے فوج کے سربراہ آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر کے صبر کا پیمانہ بھی چھلک سکتا ہے، وینٹی لیٹر کوئی خوشی سے نہیں لگاتا، مارشل لا کوئی خوشی سے نہیں لگاتا۔
ضد بحث چلتی رہی تو تیسری قوت کو آنا ہو گا، جبر اور ظلم سے حکومت نہیں چل سکتی۔ انھوں نے کہاکہ رابطہ کمیٹی آج صورتحال پر غور کرے گی۔ دھرنےمیں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا تو وہ انکارنہیں کر سکیں گے۔
انھوں نے مشورہ دیاکہ صورتحال کے پیش نظر دھرنے کے افراد, رپورٹر، کیمرامین ماسک خریدلیں ورنہ کپڑا خرید لیں۔ 15 دن سے مذاق ہورہا ہے حکومت کسی کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موت کا فرشتہ اور بارش برسانے والا فرشتہ کب آتا ہے کسی کو معلوم نہیں ہو۔ انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت اور آئی ایس آئی کے سربراہ ضرورت سے زیادہ شریف النفس ہیں،ان میں قوت برداشت بہت ہے، اب ملک کو بچانے کیلئے میدان میں آناضر و ری ہے۔