اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی حکومت کو دی گئی 48 گھنٹے ڈیڈ لائن ختم، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحق ڈار اور زاہد حامد منانے پہنچ گئے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھتے ہوئے اسے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ پیر کے روز اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے غسل کے بعد شہادت کی نیت کر لی ہے۔ اب یا تو میں کفن پہنوں گا یا پھر وزیراعظم نواز شریف کا اقتدار پہنے گا۔
انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اب بات صرف حکومتوں کی برطرفی تک نہیں رہی۔ اب شریف برادران پھانسی لگیں گے کیونکہ عدالت نے حکمرانوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ ہم اپنے 18 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔
ادھر حکومتی وزراء اسحاق ڈار اور زاہد حامد مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ چکے ہیں. جبکہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کرینگے. دوسری جانب کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔