طاہر القادری نے حکومت کو مطالبات کی 2 شرائط کی فوری منظوری کیلئے ساڑھے 9 بجے تک کا وقت دے دیا

Tahir ul Qadri

Tahir ul Qadri

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ڈیڈ لائن میں توسیع فوری طور پر دو شرائط کے پورے ہونے سے مشروط کر دی جس کے بعد حکومتی وفد سے آخری مذاکرات رات ساڑھے 9 بجے ہوں گے۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر زاہد حامد نے ڈاکٹر طاہرالقادری سے ایک گھنٹہ مذاکرات کیے جس کے بعد وفد وزیراعظم ہاؤس روانہ ہو گیا۔

مذاکرات کے بعد دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا اس وقت صرف مختصربات کر نے آیا ہوں جب حکومتی وفد دوبارہ آئے گا اور معاملات کے فائنل ہونے کے بعد عوام سے تفصیلی خطاب کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی طرف یہ آخری بار کوشش کی ہے تاکہ آخری عذر کو بھی ختم کیا جائے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد کو میرے موقف اور مطالبات کا اندازہ نہیں تھا وہ یہ سمجھتے تھے کہ صرف خیر اور شفقت ہوگی اور درگزر سے کام لیا جائے گا لیکن انہیں ظلم کے بدلے کا اندازہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی وفد کو دس مطالبات میں سے دو شرائط کو فوری طور پر پورا کرنے کا کہا ہے جس کے بعد ڈیڈ لائن میں چند گھنٹے کے لیے توسیع کی جاسکتی ہے تاکہ دوسرے مطالبات پر مذاکرات ہوسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد کو ساڑھے 9 بجے کا وقت دیا ہے جس کے بعد معاملات طے پانے پر اعلان کیا جائے گا جبکہ صرف دو شرائط پوری ہونے پر ڈیڈ لائن میں ہی توسیع کی جائے گی اور انقلاب مارچ کسی صورت اپنے پورے پیکج کو نافذ کیے بغیر واپس نہیں جا سکتا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے دو شرائط کو بیان کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے سامنے شرائط کو اسی وقت بتاؤں گا جب اس کا اعلان سرکاری طور پر کراؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئین، قانون، جمہوریت اور انسانیت کی بات کررہے ہیں، جس مقصد کے لیے عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر یہاں موجود ہے اسے پورا کیے بغیر نہیں جائیں گے، اگر حکومتی وفد مذاکرات کے لیے نہیں آیا تو اپنے آخری خطاب کا مسودہ تیار کررہا ہوں جو پاکستان سمیت تمام انسانیت اور عالم اسلام کے لیے ہوگا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اب معاملات آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، عوام گھروں میں نہ بیٹھیں، اسلام آباد کی سرزمین پر عوام اپنا فیصلہ نافذ کر کے جائیں گے، طاقت اور فیصلے عوام کو منتقل ہونے والے ہیں، حکمران اپنے جبر اور ظلم کے ساتھ زیادہ دیر تک نہیں ٹھہر سکتے، اب یہ دیواریں گرنے والی ہیں، جو لوگ 65 سالوں سے اپنے حقوق کے لیے ترس رہے تھے ان کے حقوق کی بازیابی کا وقت آن پہنچا ہے اب پاکستان میں صرف مظلوموں اور غریبوں کا راج ہوگا۔