اسلام آباد (جیوڈیسک) انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ تاریخ کے اتنے بڑے ہجوم نے بڑے صبر و تحمل اور برداشت کا عظیم مظاہرہ کیا۔
انقلاب مارچ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ میں نے شہادت کی نیت سے غسل کر کے اپنے لئے کفن خرید لیا ہے۔ میں یہ کفن پہنوں گا یا پھر وزیر اعظم نواز شریف کا اقتدار پہنے گا۔ اگر حکمرانوں کا اقتدار بچا تو یہاں شہداء کا قبرستان بنے گا۔
طاہر القادری نے کہا کہ اب غیر یقینی صورتحال نہیں رہی، میں آج حکمرانوں کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے رہا ہوں۔ دو دن میں اسمبلیاں توڑ دو اور حکومتیں ختم کر دو، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ استعفیٰ دیں۔
ورنہ دما دم مست قلندر ہو گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کا مقدمہ بھی جلد درج کیا جائے۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے سابق نمائندے محمد افضل خان نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کا انکشاف کر کے حکمرانوں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔
الیکشن کمیشن جس نے انتخابات کروائے وہ خود غیر آئینی تھے۔ الیکشن کمیشن کو بنانے کی شرط پورا کئے بغیر سیاسی مک مکا کیا گیا۔ سارا الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تشکیل دیا گیا۔
اے این پی اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے تسلیم کیا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنایا گیا۔ جب الیکشن کمیشن غیر آئینی تھا تو اس کے تحت بننے والی اسمبلیاں، حکومتیں، وزیر اعظم، وزرائے اعلیٰ سب جعلی اور غیر آئینی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو مکمل ہوئے 17 روز گزر گئے لیکن اسے اب تک جاری نہیں کیا جا رہا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ میری ڈیڈ لائن سے پہلے جاری کی جائے۔ الٹی میٹم سے پہلے 2 آزاد ارکان کے اختلافی نوٹ کو بھی دکھایا جائے۔