لاہور (جیوڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے دوران ہلاکتوں پر دلی دکھ ہے۔ کارروائی صرف بیرئیر ہٹانے کے لئے کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ واقعہ کی ایف آئی آر درج ہو چکی۔ جوڈیشل کمشن تحقیقات کرے گا جس کے جج بالکل آزاد ہیں اگر طاہر القادری جوڈیشل کمشن پر اعتماد نہیں رکھتے اور اسے جانبدار سمجھتے ہیں تو وہ توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
کسی کو طاقت کے زور پر اپنا ایجنڈا نافذ نہیں کرنے دینگے اگر وہ ملک میں انقلابی اصلاحات چاہتے ہیں تو عوام کا مینڈیٹ حاصل کریں اور آئین پاکستان کو تسلیم کرتے ہوئے عملی اقدامات کریں۔ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ دو ہفتے میں آ جائے گی۔ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کو خود تو قبر سے ڈر لگتا ہے اور تاکید کر رکھی ہے کہ مجھے دفنانا نہیں اور دوسری طرف ملک کی اجتماعی قبر تیار کر رہے ہیں۔ گلو بٹ کا مسلم لیگ ن سے قطعی طور پر کوئی تعلق نہیں، اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
منہاج القرآن نے اردگرد کے علاقے کو نو گو ایریا بنا رکھا تھا۔ طاہر القادری کی اشتعال انگیز تقاریر نے ماحول کو خراب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یا کسی بھی سطح پر ماڈل ٹاؤن میں آپریشن کا فیصلہ نہیں ہوا تھا انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کو وطن واپسی پر مکمل سکیورٹی میں گھر پہنچائیں گے۔