لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت نے طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں شامل کرانے پر غور شروع کر دیا ، آج رات تک حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ آزادی مارچ اور یوم انقلاب سے نمٹنے کیلئے پنجاب پولیس کو سات کروڑ روپے کا فنڈ بھی جاری کر دیا گیا۔
آزادی مارچ اور یوم انقلاب سے نمٹنے کیلئے پنجاب حکومت نے کارروائیاں تیز کر دیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں جبکہ متعدد کیسز ابھی پائپ لائن میں رکھے گئے ہیں۔
عوامی تحریک کے سربراہ کے خلاف عوام کو اکسانے پر مقدمہ درج کرنے کے بعد اُن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنا پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طاہر القادری کے ملک سے فرار ہونے کا خدشہ ہے۔
ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق حتمی فیصلے کے بعد وزرارت داخلہ کو درخواست کی جائے گی ، دوسری جانب پنجاب حکومت نے آزادی مارچ اور یوم انقلاب کیلئے پولیس کو سات کروڑ روپے کا فنڈ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور اور روالپنڈی کی پولیس کو زیادہ فنڈز دیئے جائیں گے جس میں اہلکاروں کے سفری اخراجات ، رہائش اور کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب نے ڈی پی اوز کو تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کو لاہور پہنچنے سے روکنے کا حکم دیا ہے۔