لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے فون کا ریکارڈ بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوائینٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش میں شامل کیا جائے۔
رانا ثناءاللہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارے فون کا ریکارڈ جے آئی ٹی حاصل کر سکتی ہے تو طاہرالقادری کے فون کا ریکارڈ کیوں شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔
طاہر القادری نے کارکنوں کو ” مارو یا مر جاؤ ” کے احکامات دئیے اور انہیں اشتعال دلایا۔انہوں نے اپنی ٹیلی فونک گفتگو سے کارکنوں کے جذبات کو بھڑکایا۔
انہوں نے کہا کہ مرضی کے مطابق بیان آنے پر طاہر القادری جے آئی ٹی کو مان لیتے ہیں۔ مرضی کے خلاف چیزیں آئیں تو طاہر القادری جے آئی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیتے ہیں۔