لندن (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی پر حکومت کی جانب سے طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کرنے اوران کے طیارے کو اسلام آباد اترنے کی اجازت نہ دینے اور اسے لاہور کی جانب موڑ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت کے کارکنوں کا سیاسی و جمہوری حق ہے کہ وہ اپنے رہنما کا استقبال کریں۔ آج ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہزاروں کارکنان بھی ان کا استقبال کرنے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تھے لیکن حکومت کی جانب سے اسلام آباد کو جس طرح سیل کیا گیا، جس طرح پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔
ان پر شیلنگ کی گئی اورانہیں روکا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ہوشمندی کا مظاہرہ کرے اور پاکستان عوامی تحریک کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کرے۔
دریں اثنا الطاف حسین کی خصوصی ہدایت پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان اورحق پرست اراکین قومی اسمبلی پر مشتمل دو مختلف وفود نے پیر کے روز پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد کے موقع پر اسلام آباد کے بینظیر انٹر نیشنل ائیر پورٹ اور لاہور میں علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر انکے استقبال کے لئے موجود تھے۔
لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پررکن رابطہ کمیٹی امین الحق، صوبائی وزیر عبد الحسیب، اراکین قومی اسمبلی آصف حسنین اور ریحان ہاشمی نے لاہور کے ذمہ داران و کارکنان نے جبکہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین افتخار اکبر رندھاوا، میاں عتیق، قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے پارلیمانی لیڈر اور رکن رابطہ کمیٹی رشید گوڈیل، سابق وفاقی وزیر اقبال محمد علی خان، رکن قومی اسمبلی عبد الوسیم اور ایم کیو ایم اسلام آباد کے کارکنان پر مشتمل دوسرا وفد اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ڈاکٹر طاہر القادری کا استقبال کیا اور انھیں وطن واپسی پر مبارک باد پیش کی۔