لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ طاہر القادری لاہور واقعے کے سب سے بڑے ملزم ہیں، انہیں مقدمے میں شامل تفتیش کیا جائے۔ ایک رات حوالات میں گزرے گی تو صبح تک طاہرالقادری کا انقلاب فارغ ہوجائے گا۔ انھوں نے یہ بات فیصل آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ لاہور فائرنگ واقعے کو 18 دن گزر چکے لیکن انکوائری ٹیم ابھی تک موقع پر نہیں گئی اور جو گولیاں اندر سے چلیں ان کے نشانات کیوں مٹائے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری اپنے مریدوں کا خون بہا کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وہ رکن اسمبلی نہیں بلکہ عام شہری کی حیثیت سے مطالبہ کرتے ہیں کو طاہر القادر ی کو لاہور واقعے میں شامل تفتیش کیا جائے۔
اگر اس کی تقاریر اور لوگوں میں اشتعال وہ نہ پھیلاتا تو شاید وہاں ایک پتے کا نقصان بھی نہ ہوتا۔ اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ طاہرالقادری کو اس مقدمے میں شامل تفتیش کیا جائے۔ یہ اس مقدمے کا سب سے بڑا ملزم ہے اور اگر یہ پیش نہ ہو تو اس کو گرفتار کیا جائے۔ اس کی ایک رات حوالات میں گزرے گی تو صبح تک اس کا انقلاب فارغ ہوجائے گا۔