قاہر (جیوڈیسک) ہیو مین رائٹس واچ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال قاہرہ کے تحریر اسکوائر پر سیکیورٹی فورسز نے سیکڑوں لوگوں کا قتل عام کیا ، جس کی منصوبہ بندی اعلیٰ سطح پر کی گئی تھی۔
ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال صدر مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد تحریر اسکوائر پر فوج کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں مصری فوج اور پولیس نے مظاہرین کو بے دردی سے قتل کیا۔
اس واقعے میں آٹھ سو سے ہزار کے درمیان افراد ہلاک ہوئے۔ یہ قتل عام حکومتی پالیسی کا حصہ تھا۔رپورٹ میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قتل عام کا نوٹس لیتے ہوئے موجودہ صدر جنرل سیسی اور ان کے نو ساتھیوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔