تائی پے (اصل میڈیا ڈیسک) تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعرات کی صبح ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے کے واقعے میں ملکی فوج کے سربراہ اور سات دیگر افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے ملکی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل شین یی منگ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ جنرل شین سات دیگر افراد کے ہمراہ اس ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوئے، جو دارالحکومت تائی پے کے نواح میں واقع پہاڑوں میں جمعرات کی صبح گر کر کریش ہو گیا۔ حادثے میں ان کے ساتھ سات دیگر افراد کی موت واقع ہوئی جبکہ پانچ افراد بچ بھی گئے۔
وزارت دفاع کے بیان میں مطلع کیا گیا ہے کہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر پر مجموعی طور پر تیرہ افراد سوار تھے اور اس نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر پہاڑوں میں کریش لینڈنگ کی۔ ابتدا میں ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ فوجی چیف لاپتہ ہیں تاہم کچھ دیر بعد ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی۔
حادثے کا شکار بننے والے ہیلی کاپٹر میں موجود سینئر فوجی افسران تائیوانی قمری سال سے پہلے فوجیوں سے ملاقات کے لیے تائی پے سے شمال مشرقی شہر ایلان روانہ تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں معلوم ہوسکا ہے کہ حادثہ کس وجہ سے ہوا۔
تائیوان کی فضائیہ کے سربراہ ہا چی نے تائی پے میں ہونے والی ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ واقعہ کیسے اور کیوں پیش آیا، اس بارے میں ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، اس کیس کی تفتیش کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے۔
تائیوان میں اسی ماہ عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ واضح رہے کہ چین اب بھی تائیوان پر اپنا حصہ ہونے کا دعوی کرتا ہے اور یہ امید لگائے بیٹھا ہے کہ ایک نہ ایک دن یہ ملک چین میں ضم ہو سکے گا جبکہ تائیوان خود کو ایک خود مختار ملک تسلیم کرتا ہے۔