آگرہ (جیوڈیسک) بھارتی میڈیا کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک ملازم دو میٹر بلند فانوس کی صفائی کر رہا تھا جس وقت وہ نیچے گرا۔ فانوس گرنے سے وہاں موجود سیاحوں میں افراتفری پھیل گئی لیکن اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
تاج محل میں کام کرنے والے ٹور گائیڈز نے حکام پر غفلت کا الزام لگایا ہے لیکن واقعے کی تحقیقات کرنے والے ماہر آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ فانوس بوسیدہ ہونے کے باعث گرا ہے۔ بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آرکیالوجی سروے آف انڈیا یعنی اے ایس آئی کے سینیئر اہلکار ڈاکٹر بھون وکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ فانوس کو زنجیروں کی مدد لٹکایا گیا تھا اور اس واقعے کی وہ ذاتی طور پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ فانوس سابق برطانوی وائسرائے لارڈ کرزن نے 1905 میں تاج محل میں نصب کرنے کے لیے تحفے میں دیا تھا۔