تحصیل تلہ گنگ کے سیاسی منظر پر ۔۔۔۔۔۔سیاسی کھڑ پہنچوں کا ساتھ ایک ڈرائونا خواب ؟
تحصیل تلہ گنگ میں 2008کے قومی الیکشن میں مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کے امیدوار وں کے درمیا ن کا نٹے دار اور جان دار مقابلہ ہوا۔مسلم لیگ ق کے چوہدری پر ویز الہی اور مسلم لیگ ن کے سر دار فیض ٹمن حلقہ این اے اکسٹھ سے عوامی میدان میں اترے۔سابق وزیر اعلی پنجا ب چوہدری پر ویز الہی نے اپنے دست راست سماجی کا رکن حافظ عمار یاسر اور اس وقت کے ضلع ناظم چکوال سردار غلام عباس کے ذریعے سے تحصیل تلہ گنگ میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا کر عوامی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل کر لی تھی اور تحصیل تلہ گنگ کے تقریبا تمام سیاسی کھڑ پینچ چوہدری پرویز الہی کی کامیابی کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے تھے۔بظاہرن لیگ کی سردار فیض ٹمن ایک نہایت کمزور اور اسان حریف نظر ا رہے تھے جن کا ساتھ دینے کے لیے کوئی سیاسی کھڑ پینچ بھی منظر پر موجود نہیں تھا۔حالات اس طرف اشارہ کر رہے تھے کہ چوہدری پرویز الہی ایک واضح اور فیصلہ کن برتری سے میدان مار لیں گے لیکن جب بیلٹ باکس کھولے گے تو رزلٹ تو قع کے بالکل بر عکس سردار فیض ٹمن کی جیت کی نوید لے کر نمودار ہوئے یہ نتائج سیا سی حلقوں کے لیے کسی حیر ت سے کم نہیں تھے۔مسلم لیگ ن کے ایم این اے سر دار فیض ٹمن نے 2010میں پارلیمنٹ سے استعفی دے دیا تھا۔جس کے بعد حلقہ این اے اکسٹھ پر ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن نے سردار ممتاز خان ٹمن اور ازاد امید وار سردار منصور حیات مید ان میں اتر ے اور سردار ممتاز ٹمن نہایت اسانی اور واضح مارجن سے سر دار منصور حیات ٹمن کو چت کر دیا۔جبکہ صوبائی حلقوں میں پی پی 23پر ملک ظہور انورق لیگ ، کرنل (ر) سلطان سرخرو ن لیگ اور سردار مقصود حیات ٹمن پی پی پی اور پی پی 22پر سردار خرم نواب ق لیگ ، پیر نثار قاسم عرف جو جی شاہ ن لیگ اور ڈاکٹر علی حسنین نقوی پی پی پی کے ٹکٹ پر حصہ لیا ۔دونو ں حلقوں سے ق لیگ کے امیدواروں نے کامیابی سمیٹی ۔سردار خرم نواب ابھی تک ق لیگ کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ ملک ظہور انور ق لیگ کو ہری جھنڈی دکھا کر فا رورڈ بلاک دراصل ن لیگ کا حصہ بن چکے ہیں اور اس مر تبہ مسلم لیگ ن کے حلقہ پی پی تیئس سے مضبوط امید وار ہیں۔ایک مرتبہ پھر قومی الیکشن قریب ا رہے ہیں۔حلقہ این اے 61سے ق لیگ پی پی پی کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الہی موجودہ ڈپٹی وزیر اعظم ،ن لیگ کے سردار ممتاز ٹمن،تحریک انصاف کے سردار فیض ٹمن ،ازاد امید وار سردار منصور حیات ٹمن قابل ذکر امیدواروں کی لسٹ میں ٹاپ پر ہیں ۔چوہدری پرویز الہی اپنے دست راست حافظ عمار یاسر کے ذریعے تحصیل تلہ گنگ کو ایک بار پھر بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں بظاہر ان کی پوزیشن خاصی مستحکم ہے۔جبکہ دوسری طرف سردار ممتاز ٹمن جن کو تحصیل تلہ گنگ کے بیشتر سیاسی کھڑ پہنچوں کا بظاہر ساتھ حاصل ہے اور سردار ممتاز ٹمن بھی ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز جاری کر رہے ہیں ۔تحریک انصاف کے سردار فیض ٹمن اپ سیٹ کرنے میں ماہر تصور کیے جاتے ہیں ان سے بھی کسی دھما کے کی تو قع کی جا سکتی ہے۔لیکن سردار منصور حیات ٹمن کو اپنی پو زیشن مستحکم کر نے کے لیے کافی تگ ودو کرنی پڑے گی۔ایک اور بہت اہم اور قد اور سیاسی شخصیت سردار غلام عباس نے تحریک انصاف کو خیر اباد کہنے کے بعد خاموشی کا روزہ نہیں توڑا ان کا کسی بڑی سیاسی پارٹی جائن کرنے سے حلقہ میں امیدواروں کی نوعیت میں تبدیلی کا امکان ہو سکتا ہے۔ پی پی 23 سے ن لیگ کے قاضی ظہور انور اعوان،ق لیگ پی پی پی کے مشترکہ امید وار ملک اسد کو ٹگلہ یا سردار امجد الیاس ،تحریک انصاف کے کرنل (ر) سلطان سرخرو ،جبکہ پی پی 22سے ن لیگ کے ملک سیلم اقبال ،ق لیگ پی پی پی کے مشتر کہ امیدوار سید تقلید رضا شاہ یا ڈاکٹر علی حسنین نقوی الیکشن میں حصہ لیں گے جبکہ پی پی 22سے تحر یک انصاف کا امیدوار ابھی تک فائنل نہیں ہوا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ انے والے الیکشن میں چوہدری پرویز الہی کے ترقیاتی کام یا ن لیگ کے امیدواروں کے ساتھ موجود سیاسی کھڑ پینچوں کی لمبی لائن کس حد تک ان کی کامیابی میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔2008میں چوہدری پرویز الہی کے ترقیاتی کاموں اور سیاسی کھڑ پینچوں کی لمبی لائن بھی ان کو شکست سے نہ بچا سکی تھی جبکہ اگلے الیکشن میں سیاسی کھڑ پینچ بھی ان کے ساتھ نہیں ہیں۔اگلے الیکشن میں سردار ممتاز ٹمن کے ساتھ موجود سیاسی پہلوان ان کا حشر 2008میں چوہدری پرویز الہی جیسا نہ کر دیں۔بظا ہر ائندہ الیکشن میں ن لیگ کے امید واروں کی گر فت مضبو ط نظر ا رہی ہے لیکن ق لیگ پی پی پی اتحاد بھی خاصا مضبوط نظر ا رہا ہے اس لیے ایک کا نٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے عوامی احتساب کا غضب کس کا کبا ڑہ کر کے اسے شکست کا مزہ چکھا دے۔اس کا بیلٹ باکس کھلنے تک انتظار کرنا ہو گا ۔اللہ اپ کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ائندہ انے والے انتخابات میں مسلم لیگ ن موجودہ ممبران اسمبلی میں جو موجودہ ہے انہی کو ٹکٹ ملے گا تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ۔گزشتہ روز وہ مکہ مکرمہ میں چکو ال کے لیگی رہنمائوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو جن حلقہ میں 2008میں شکست ہوئی ہے اب مسلم لیگ ن ان حلقوں میں مضبوط امیدوار لا ئے گی۔چکوال کے وفد میں ملک محی الدین اعوان نے میاں نو از شریف کو چکوال کی سیاسی صورت حال سے بھی اگاہ کیا اور میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ضلع چکو ال کی عوام نے ہمیشہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلوائی ہے اور مجھے فخر ہیں ضلع چکوال کی عوام پر انشا اللہ جلد ضلع چکوال کی عوام کی محرمیاں کو ختم کیا جائے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ محلہ محمد ا باد سجاول ہسپتال والی گلی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)تلہ گنگ محلہ محمد اباد سجاول ہسپتال والی گلی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی اعلی حکام توجہ ینے سے قا صر تفصیلات کے مطابق اتوار کی شب سے بارش کا شروع ہونے والا سلسلہ بدھ کے روز تک سجاول ہسپتال والی گلی میں آبادی کے اندر واقع تالاب کا پانی لو گوں کے گھروں میں گھس جانے سے مکینوں کو زبر دست مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا گٹر ابل پڑھنے سے بدبو کے مارے برا حال ہو گیا تھا۔اہل علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے متعلقہ حکام کا اس طرف توجہ دلوائی تھی لیکن ہم کے حال پر متعلقہ حکام عمل درامد نہیں ہوا۔ ہمارا لاکھوں روپے کا نقصان کا ذمہ کون اٹھا گا محلہ کے لوگوں کا متعلقہ حکام سے سوال؟ اہل علاقہ نے ڈی سی او چکوال سے اپیل کی ہے ہماری گلی جلد از جلد تعمیر کی جائے اور تا کہ جب بھی کوئی بارش ہوتی ہے تو ہمارے گھر وں میں لاکھوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ راولپنڈی روڈ پر کوٹسارنگ کے قریب موٹر سائیکل کھڑے ٹریلر میں جا گھسا تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر) تلہ گنگ راولپنڈی روڈ پر کوٹسارنگ کے قریب موٹر سائیکل کھڑے ٹریلر میں جا گھسا ،موٹر سائیکل سوار دو افراد جاں بحق،ایک کی حالت تشویشناک،ہسپتال منتقل۔تفصیلات کے مطابق موضع کوٹسارنگ کے قریب ٹریلرنمبری TLR296کا ٹائر پنکچر ہو گیا جس پر ٹریلر کو روڈکے کنارے کھڑا کر کے اس کا ٹائر تبدیل کیا جا رہا تھا کہ تلہ گنگ سے موضع مرجان جاتے ہوئے موٹرسائیکل اندھیرے کے باعث کھڑے ٹریلر میں جا گھساجس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار محمد مستقیم ولد محمد امین ،ابو بکر ولد محمد شفیق سکنائے مرجان جاں بحق جبکہ محمد سہیل ولد عبدالواحد ساکن مرجان شدید زخمی ہو گیا۔جس کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ شہر میں جعلی ووٹوں کے اندراج کا انکشاف ،ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر چکوال نے تحقیقات کا آغاز کر دیا تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)تلہ گنگ شہر میں جعلی ووٹوں کے اندراج کا انکشاف ،ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر چکوال نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق رانا محمد انور ایڈووکیٹ نے چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کو تحریری درخواست دی کہ اُن کی وارڈ میںسینکڑوں جعلی ووٹوں کا ندراج کیا گیا ہے۔رانا محمد انور ایڈووکیٹ کے مطابق مکان نمبر 120اور مکان نمبر 183میں نواحی گائوں ٹہی کے دوسو افراد کے ووٹوں کا اندراج ہوا چکا ہے۔اس ضمن میں چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ الیکشن کمشن ضلع چکوال شاہد اسلام جمعرات کے روز تلہ گنگ پہنچے اور باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زم دانش تلہ گنگ کے زیر اہتمام معروف افسا نہ نگار امان اﷲ خان کا افسانوی مجموعہ بے خواب سفر کی تقریب پذیرائی تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)بزم دانش تلہ گنگ کے زیر اہتمام معروف افسا نہ نگار امان اﷲ خان کا افسانوی مجموعہ بے خواب سفر کی تقریب پذیرائی زیر صدارت ممتاز دانشور محمد حمید شاہد مورخہ 10فروری اتوار بوقت ساڑھے دس بجے صبح جناح ہال ٹی ایم اے میں منعقد ہو گی۔ جس میں مہمان خصوصی ملک کے معروف بیورو کریٹ اور دانشور سعید اختر ملک ، عائشہ مسعود ملک۔ مہمان اعزاز بریگیڈئیر ایم ڈی خان ،ایوب اختر ، ملک محمد بشیر جعفر اور کالم نویس محترمہ عائشہ مسعود ملک ہونگے۔ جبکہ مقامی دانشور ،شاعرادیب اور بزم دانش کے جنرل سیکرٹری ملک محمد اکرم ضیاء کے علاوہ پروفیسر محمد بشیر ،صداقت شفیق،مختار منظر اور نور زمان ناوک خصوصی مقالہ پیش کرینگے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دینی مدارس اسلامی اقدار ا کے محافظ ہیں۔ معاشرے سے جہالت کے خاتمے کے لئے مدارس کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکت تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)بیت السلام ٹرسٹ کے بانی مبلغ اسلام مولانا عبدالستار نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلامی اقدار ا کے محافظ ہیں۔معاشرے سے جہالت کے خاتمے کے لئے مدارس کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ مدارس جہالت کے خاتمے اورعلم کی شمعیں روشن کرکے قوم کو اندھیروں سے نکال رہے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامعہ بیت السلام سگھر میں ایک خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر جامعہ کے ناظم مولانا رب نواز بھی موجود تھے۔ مولانا عبدالستار نے مزید کہا کہ مدارس اورشعائر اسلام کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے طلبہ جدید دور کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے دینی وعصری علوم پر دسترس حاصل کریں۔معاشرے سے بے راہ روی ،جہالت کے خلاف جدوجہد میں مدارس کا بڑا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ کی مثال سمندر کی سی ہے جہاں پر طلباء بادلوں کی طرح علم اپنے اندر سموکردنیا میں پھیل کربنجردلوں کو علم کی بارش سے سیراب کرتے ہیں۔مدارس کا وجود اس دور میں نعمت عظمیٰ سے کم نہیں۔بیت السلام ٹرسٹ کے بانی مبلغ اسلام مولانا عبدالستارنے مزید کہا کہ ایمان کی دولت سب سے بڑی دولت ہے جس کی بدولت انسان دنیا وآخرت کی کامیابیوں کو حاصل کرسکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علمائے اہلسنت کی قتل وغارت گری کھلی دہشت گردی ہے، قاتلوں کی عدم گرفتاری پر حکمرانو ں کو ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) علمائے اہلسنت کی قتل وغارت گری کھلی دہشت گردی ہے، قاتلوں کی عدم گرفتاری پر حکمرانو ں کو ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہیے۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے منظر عام پر آنے کے بعد بھی حکومت قاتلوں کو گرفتار نہ کرسکے تو اس حکومت کو حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔ان خیالات کا اظہار تحریک خدام اہلسنت والجماعت پنجاب کے مولانا قاری ابوبکر صدیق نے گزشتہ روز تلہ گنگ میں شہید ناموس صحابہ قاری سعید احمد کی المناک شہادت پر قاری نورمحمدسے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا قاری ابوبکر صدیق نے قاری سعید احمدشہید کی شہادت کو ایک عظیم نقصان قرار دیا اور کہا کہ ان کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے۔اس موقع پرتحریک خدام اہلسنت والجماعت کے مقامی رہنماء مولانا خالد فاروق جرار بھی موجود تھے۔ مولانا قاری ابوبکر صدیق نے مزید کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں دن دہاڑے علماء کرام کو شہیدکیا جارہا ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاری سعید احمد شہید،کراچی میں مولاناعبدالمجید دین پوری شہید اور دیگر علمائے اہلسنت کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزائیں دی جائیں ۔توہین صحابہ کے واقعات سے ملک میں امن وامان کی فضا شدید متاثر ہوسکتی ہے۔ مسلمان کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل ذات صحابہ کی ہے کوئی مسلمان کسی بھی صحابی کی شان میں ادنیٰ سے ادنیٰ توہین برداشت نہیں کرسکتا۔ صحابہسے محبت ہمارے ایمان کا جز ہے۔ نگراں وزیراعظم عاصمہ جہانگیر کو بنائے جانے کی اطلاعات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا قاری ابوبکر صدیق نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر ایک اسلام دشمن اور انتہائی سیکولر ذہنیت کی عورت ہے اور قادیانیوں سمیت تمام گستاخان رسول کی سخت ترین حامی اور توہین رسالت قانون کو ختم کرانے کے لیے سرگرداں رہتی ہے’ اسے قادیانیوں کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نظر نہیں آتی اگر کوئی اس توہین کی روک تھام کے لیے کوشش کرے تو اسے ظلم قرار دینے والی اس عورت کو مسلمان قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عاصمہ جہانگیر کو نگراں وزیراعظم نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت قانون میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ محلہ غرب کی عوام گزشتہ پانچ دنوں سے بجلی سے محروم
تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)تلہ گنگ محلہ غرب کی عوام گز شتہ پانچ دنوں سے بجلی سے محروم تھے ۔اہل علاقہ نے روزنامہ نئی بات کے ذریعے اعلی حکام سے اپیل کی تھی کہ ہماری بجلی بحال کی جائے ۔روزنامہ نئی بات میں خبر شائع ہو تے ہی واپڈا حکام میں کھلبلی مچ گئی اور اعلی حکام نے روزنامہ نئی بات کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے محلہ غرب کی بجلی فی الفور بحال کر دی اور محلہ غرب کی عوام نے روزنامہ نئی بات کو خراج تحسین پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ ہم روزنامہ نئی بات کے مشکور ہیں جس نے ہماری اواز اعلی حکام تک پہنچائی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ شہر کے گر دونواح کے سکولوں میں مڈل سٹینڈرڈ کے امتحانات کے اغاز ہی میں پیپرز اپنے ٹائم سے لیٹ شروع ہونا معمول بن گئے تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)تلہ گنگ شہر کے گردونواح کے سکولوں میں مڈل سٹینڈ رڈ کے امتحانات کے اغاز ہی میں پیپرز اپنے ٹا ئم سے لیٹ شروع ہونا معمول بن گئے۔پیپرز اپنے وقت سے لیٹ شروع ہونے، ڈی ایم او کی ناقص کار کردگی کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔عوام نے اعلی حکام سے پر زور مطا لبہ کیا ہے کہ ڈی ایم او سے پیپرز لیٹ ہو نے کی وجوہات طلب کر کے ہمیں بتایا جائے۔ گردونواح علاقوں میں ڈیٹ شیٹ کے مطابق پیپرز صج نو بجے شروع ہونا تھا ۔پیپرز نو کے بجائے دس بجے شروع ہوا۔عوام نے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ ڈی ایم او کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کا نوٹس لیا جائے۔