تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) الیکٹرانک میڈیا کے سنیئر جرنلسٹ سید ہاشمی کی دو صاحبزادیوں نے اپنی اپنی کلاسسز میں سو فیصد نمبر حاصل کر کے اول پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ تفصیل کے مطابق رمشہ سید اور عا تقہ سیدنے اپنی اپنی کلا سسز میں سو فیصد نمبر لے کر او ل پو زیشن حا صل کر لی ہے اور انہو ں نے میڈ یا کو بتا یا ہے کہ ہم نے سو فیصد نمبر حا صل کر نے میں ہما رے ٹیچرزکی انتھک محنت اور والد ین کی خصو صی دعا ئیں کا نتیجہ ہے۔ انشااللہ ائند ہ بھی اپنی اپنی کلا سسز میں نمایاں پو زیشن حاصل کرتی رہیگی۔ واضح رہے کہ یہ دونوں پو زیشن ہو لڈر سنیئر صحافی سید ہا شمی کی بیٹیاں ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) کسی شخص کو بھی قانون میں ہا تھ لینے کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے ،پولیس کے نوجوان ہر وقت عوام کے تحفظ کیلئے ڈیو ٹیا ں سر انجام دے رہے ہیں ،جرائم عناصروں کا خا تمہ میر ی اولین تر جیح ہے ،عوام کیلئے میر ے دروازے ہر وقت کھو لے ہیں ۔ان خیا لا ت کا اظہا ر ڈی ایس پی مہر نا صر محمود نے میڈ یا سے خصو صی گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔انہو ں نے مز ید کہا کہ چا روں تھا نو ں کے ایس ایچ اوز کو جر ائم کے خا تمہ کیلئے ہدایا ت کر دی گئیں ہیں اور جو شخص بھی کسی غیر قا نو نی دھند ے میں ملو ث پا یا جا ئے اسکے خلا ف سخت سے سخت قا نو نی کا روائی عمل میں لا ئی جا ئے ۔تلہ گنگ اور لا وہ کے گر دونو اح میں امن واما ن کو کنٹرول کر نے کیلئے پو لیس کے نو جوان ہر وقت تیا ر ہیں اور گشت کے نظا م کو مز ید بہتر کیا جا رہا ہے تا کہ جر ائم پیشہ عنا صروں کا گھیرا مز ید تنگ کیا جا رہا ہے ۔ڈی ایس پی کا مز ید کہنا تھا کہ کسی شخص کو بھی غیر قا نو نی کا م کر نے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی اور جو بھی عنا صر قا نو ن کو ہا تھ میں لینے کی کو شش کرے گا اسکے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میر ے دروازے ہر وقت عوام کیلئے کھو لے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) چینجی اور تھو ہا کے ٹرانسپو رٹروں کے درمیا ن دن بدن معاملات کشیدہ ہونے لگے ،تھوہا کے شہر ی بھی اپنا مو قف دینے میڈ یا کے پا س پہنچ گئے ۔ملک امجد ،اصف اور خضر نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ تھو ہا محرم خان کی گاڑیاں عرصہ تیس سال سے اس روٹ پر چل رہی ہیں اور چینجی میں چند لوگوں نے قانون کو ہا تھ میں لیتے ہوئے مین سر گو دھا روڈ بلا ک کر دی تھی جس کی وجہ سے اس روڈ پر سفر کر نے والے مسا فروں کو شد ید مشکلا ت کا سا منا رہا اورتا حا ل بھی اسی مو قف پر ڈٹے ہو ئے ہیں۔ تھو ہا محر م خا ن کی گا ڑیو ں کو بھی چینجی میں داخلے پر پا بند ی لگا دی یہ کہا ں کا انصاف ہے ۔چینجی کے سکو لوں میںہما رے 49بچے اور بچیا ں پڑ ھتے تھے اور انکو بھی سکو ل سے نکا ل دیا ہے ۔ ہما رے تھو ہا کے رہا ئشیوں کو زدکو ب کیا ۔چینجی میں ایک گو نگاجو ریڑ ھی لگا تا تھا اسکو بھی ما را پیٹا اور فیض کنڈ جس نے شو روم بنا رکھا تھا اسکو بھی دوکا ن بند کروا کر چینجی بدرکر دیا اور تھو ہا کے تین شہر ی انکے ہا تھو ں شد ید زخمی ہو ئے اور ایس ایچ او صدر اظہر علی شاہ نے مثبت رول ادا کیا ہے اور ہم قانون کو ہا تھ میں نہیں لیں گے اور ہما رے اوپر منفی الز ام تراشی کی جا رہی ہے وہ سر اسر غلط اور جھو ٹ پر مبنی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) تلہ گنگ شہر کے عین وسط میں کھنڈر روڈ کی وجہ سے ائے روز حادثات ہو نے لگے ،بروز منگل کو بھی رکشہ الٹ گیا ڈرائیور معمولی زخمی ،رکشہ والوںاور دوکانداروں نے سڑ ک بلاک کر دی ،مظاہرین نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے عینی شاہدین ،مظا ہر ین سے مذاکرات کیلئے ٹی ایم او پہنچ گئے ،ٹی ایم او نے ہائی وے XEN سے با ت کر کے ایک ماہ میں روڈ تعمیر کر نے کی یقینی دہا نی کرائی ،مظا ہر ین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔تفصیل کے مطا بق بروز منگل کی صبح شہر کے عین وسط چینجی چوک پر کھنڈر روڈ کی وجہ سے رکشہ الٹ گیا جس کے نتیجے میں ڈرائیو ر زخمی اور رکشہ والو ں اور دوکا نداروں نے روڈ بلا ک کر دی ۔عینی شا ہد ین کے مطا بق مظا ہر ین نے ” گو نواز گو ”کے نعرے بھی لگا ئے اور ٹی ایم اے کے خلا ف خو ب نعر ہ بازی کی ۔مظا ہر ین سے مذاکر ات کیلئے ٹی ایم او ملک عا بد مو قع پر پہنچ گئے ۔مظا ہر ین کا مطا لبہ تھا کہ مین روڈ پر گند ہ پا نی اور جگہ جگہ کھڈوں کی وجہ سے ہم اذیت کا شکا ر ہیں اور انتظا میہ کی طر ف سے کو ئی عملی کا م نہیں کیا جا رہا اگر ہما رے مطا لبے پو رے نہ ہو ئے تو ہم اپنا احتجا ج وسیع بھی کر سکتے ہیں جس پر ٹی ایم او نے ہا ئی وے کے XENسے با ت کی تو انہو ں نے روڈ کی تعمیر کیلئے تقر یبا ایک ما ہ کی مہلت ما نگ لی جس پر مظا ہر ین پر امن طور پر منتشر ہو گئے اور ٹی ایم اے کے اہلکا روں نے اپنے روایتی انداز میں کا م شروع کر دیا اور چند مین ہول صاف کر کے چلتے بنے۔