تلہار (امتیاز سندھی) تلہار شہر میں ٹائون کمیٹی کیجانب سے چلنے والی ترقیاتی اسکیموں میں ناقص مٹیریل استعمال ہونے کے انکشافات اسکیمیں ادھوری اور سست روی کا شکار ایک مہینے میں ہی بنائے گئے راستے اکھڑنے کیخلاف شہریوں میں شدید غصے کی لہرشہریوں کے احتجاج پے احتجاج کا کسی نے نوٹیس نہ لیا 15سے 20سال بعد گلی کی سڑک ناقص مٹیریل سے پختہ کرکے دھوکہ دیا جا رہا ہے عوام کا ایف آئی اے اور نیب سے کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق:تلہار شہر میں لمبے عرصے بعد شروع کی جانے والی ترقیاتی اسکیمیں تعطل کا شکار ہونے کیساتھ ساتھ بنائی جانے والی سڑکوں میں انتہائی غیر معیاری ریتی بجری اور ناقص پتھر استعمال کئے جانے کے انکشافات سامنے آگئے جس کے بعد ٹھیکیدار آپ بیتی کے راز فاش ہونے سے قبل ہاتھ پائوں مارنے میں مصروف ہوگئے تلہار کے مین ٹنڈو باگو روڈ پر فٹ پاتھ کیلئے اتارا گیا مٹیریل استعمال نہ ہونے کے باعث خراب ہونے لگا جبکہ شہید بینظیر چوک سے درگاہ روشن شاھ تک کا بنائے جانے والے راستے کا کام بھی سست روی کا شکار ہے وار ڈ نمبر چھ جو کہ شہر کا بڑی آبادی رکھنے والہ علائقہ ہے اس کا شہر سے گھر تک واحد راستہ ہے جو طویل عرصے بعد ٹائون کمیٹی نے ٹینڈر جاری کرواکر کام شروع کروایاعوام نے ٹھیکدار کیخلاف شدید احتجاج کئے عوام کا کہنا تھا کہ ہمارے محلوں میں 15سے18فٹ کا راستہ ہے جس پر ٹھیکیدار صرف دس فٹ کا روڈ بنا رہا ہے جو سراسر زیادتی ہے جبکہ روڈ میں استعمال کئے جانے والے پتھر اور دیگر سامان غیر معیاری ہے عوام کی چیخ و پکار کو ان سنا کرکے کام سست رفتار سے جاری ہے۔
دوسری طرف اسی راستے سے نکلنے والی سینما سے حبیب اللہ جونیجو ہائوس تک والی سڑک کا کام بھی ادھورا ہے ایک ماہ قبل بننے والے اس سڑک کیخلاف عوام کے احتجاج کے باوجود دس فٹ کا ہی روڈ بنایا گیا عوام نے مٹیریل اترتے وقت ہی احتجاج کیا تھا کہ پتھر اور ریتی بجری انتہائی غیر معیاری ہے خدشہ ہے کہ روڈ جلدی ٹوٹ جائے گا لیکن عوام کی کسی نے نہ سنی سیمینٹ سے راستہ بنا اور پہلی بارش نے ٹھیکیدار کی قلعی کھول دی ٹھیکیدارنے سیمینٹ کے بنے روڈ پر دوبارا مٹی لگوا کر دراڑیں اور اکھڑتی ریتی کو ڈھانپ دیاجس کے بعدعملہ سی سی بلاک لیکر پہنچا تو حبیب اللہ جونیجو ، حسین کنبھار، آصف میمن و دیگر محلہ واسیوں نے مٹیریل اتارنے سے کھرا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لائے گئے سیمینٹ کے بلاک بھی غیر معیاری ہیں جو ٹرک سے اترتے وقت ہی ٹوٹ رہے ہیں محلہ واسیوں سے تلخ کلامی کے بعد مٹیریل واپس لے جایاگیا محلہ واسیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا کہ عوام کیلئے پنجاب سے بلاک خرید کر لائے ڈرائیور سے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ بنا کسی لالچ کے عوام کی پرواہ کون کرتا ہے میں تو اپنے پیٹ کیلئے مزدوری کرتا ہوں غیر معیاری اور سستے بلاک کوٹری سے بھر کر آیا ہوں شہر میں لمبے عرصے بعد جاری اسکیموں میں بدعنوانی کیخلاف شہریوں نے شدید غصے کا اظہار کرتے قومی احتساب بیورو، ایف آئی اے و دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ترقیاتی کاموں کا فوری جائزہ لیکر بدعنوانیوں کی تحقیقات کی جائے ۔