تلہار شہر میں ایک بار پھر سے حد دخلیوں کا آزار بڑہ گیا ٹریفک کا نظام مکمل مفلوج

Talhar

Talhar

تلہار (امتیاز حبیب جونیجو) تلہار شہر میں ایک بار پھر سے حد دخلیوں کا آزار بڑہ گیا ٹریفک کا نظام مکمل مفلوج عوام النا س کو تکالیف کا سامنہ انتظامیہ باخبر رہنے کے باوجود کارروائی کرنے سے گریز کرنے لگی۔

تفصیلات کے مطابق : ضلع بدین کی اہم حیثیت رکھنے والا تلہار شہر ایک بار پھر غیر قانونی تجاوزات کی بھینٹ چڑہنے لگا کچھ عرصہ قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر شہر کے مین روڈ پر قائم غیر قانونی چھپرے ، دکانیں ، ٹھیلے اور عمارتوں کا صفایہ کیا گیا جس کے بعد شہر کی کھوئی ہوئی خوبصورتی طویل عرصے بعد لوٹنے کی امید جاگ اٹھی تھی تجاوزات ہٹائے جانے کے بعد ٹنڈو باگو اور بدین حیدرآباد مین روڈ انتہائی کشادہ اور دلچسپ منظر پیش کرنے لگا اس ون وے روڈ پر چیونٹیوں کی قطار کی طرح دوڑتی موٹر سائیکلیں، کاریں اور چھوٹی بڑی گاڑیاں روانی سے اپنا سفر طے کرتی رہی لیکن اتنی عوامی سہولیات کو شاید کسی کی بد نظر لگ گئی اور آہستہ آہستہ پھر سے شاہراہ کے دونوں اطراف تجاوزات کا عمل و دخل شروع ہوگیا دوکاندارجن کے آنکھوں کے سامنے ہی چھپرے گرائے گئے۔

انہوں نے انتظامیہ کے آگے گھٹنے ٹیک دئے تھے ہر کوئی جانتا کہ قانون کبھی عملی میدان میں آتا ہے تو کسی کا بس نہیں چلتا جو غیر قانونی تھا سب کچھ نیست نابود ہوگیا تھا ان کے صبر کا پیمانہ وقت سے پہلے ہی لبریز ہوگیا اور مختصر عرصے بعد انہی تاجروں نے پھر سے دکانوں کے آگے نئے چھپرے اور سیڑہیاںبنا ڈالی جبکہ دوکان کے کرایے کی حیثیت نہ رکھنے والے ریڑھی بان بھی دوکانوں کے آگے اپنا گذراں کرنے آگئے کوئی کارروائی نہ ہونے کے باعث سستی سواری چنگ چی رکشا بھی ہر جگہ نظر آنے لگی دیکھتے ہی دیکھتے عارضی کشادہ سڑک پھر سے ناجائز تجاوزات کی زد میں آکر ٹریفک روانی میں خلل کا باعث بن گئی اس وقت شہر کے مین ٹنڈو باگو روڈ، بدین اسٹاپ، اسٹیشن روڈ، شاہی بازار سمیت دیگر علائقوں میں انکروچمینٹ کی بھرمار رہنے کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔

سماجی رہنما محمد یعقوب کنبھار نے بتایا کہ انکروچمینٹ کیخلاف آپریشن ہوا تھا وہ ہمارے فائدے کیلئے تھا لیکن اس کے بعد کسی نے پوچھا تک نہیں انتظامیہ کی خاموشی کی وجہ سے دوکانداروں کو چھوٹ مل گئی ہے فراز شاھ نے بتایا کہ انتظامیہ سنجیدگی سے کام لے تو ناجائز تجاوزات کیلئے سوچنا بھی کوئی گوارا نہ کریگا شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، بلدیاتی وزیر سمیت دیگر بالا حکام سے مطالبہ کرتے کہا ہے کہ ترقیاتی اسیکیمیں شروع کرکے تمام سڑکیں نئے سر تعمیر کی جائیں اور انکروچمینٹ کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدام اٹھائے جائیں۔