تلہار (نمائندہ) وہ باتیں تھی محض باتیں، محبت بھی ضروری تھی بچھڑنا بھی ضروری تھا۔ٹائون کمیٹی تلہار کے ملازمین کی ہڑتال اور احتجاجی تحریک مطالبات منظور ہونے کے بعد ختم ہوگئی اس سلسلے میں گوپال شام، محمد بخش خاصخیلی ، محمد جمن دل و دیگر ملازمین نے سٹی پریس کلب کے صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ شام ٹی او اعجاز شیخ ٹائون آفیس میںچیئرمین میر شاھد احمد تالپور، وائس چیئرمین رفیق چانگ، کونسلرز اور معزز شہریوں کی موجودگی میں ملازمین کی تنخواہ سمیت تمام مطالبات تسلیم کئے جس کے بعد ہم نے ہڑتال ختم کردی ہے جبکہ ٹائون آفیسر کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ملازمین کی ہڑتال کے سبب پورا شہر کچرے کے ڈھیر میں بدل گیا 6روز سے صفائی نہ ہونے کی وجہ سے عوام الناس کو شدید اذیت کا سامنہ رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہار (نمائندہ) تحصیل تلہار میں انسانی جانوں سے کھیلنے والے عطائی اسپیشسلٹ کے ہسپتال سرعام چل رہے ہیں عدالت عظمیٰ کے احکامات کو انتظامیہ نے نظر انداز کردیا جبکہ عطائی ڈاکٹروں نے کارروائی سے بچنے کیلئے اپنی کلینکس پر ڈاکٹروں کے نام سے بورڈ آویزاں کر رکھے ہیںتلہار کے مختلف علائقوں پیرو لاشاری، چانری، غلام شاہ، دکو، راجو خانانی سمیت چھوٹے بڑے قصبوں میں عطائی ڈاکٹروں کا دھندا بنا کسی قانونی خوف کے زور و شور سے جاری ہے ڈاکٹروں کے مطابق عطائیوں کیجانب سے مرض کی صحیح شناخت نہ کرنے اور غلط علاج کی وجہ سے مہلک امراض پھیلانے میں بڑا کردار ہے جبکہ غریب طبقے کے لوگ بہتر معالجے کی سہولت سے محروم ہونے اور ان کی پہنچ سے دور ہونے کی وجہ سے عطائیوں کی بھینٹ چڑھنے پر مجبور ہیں حکومت کے عوام سے موثر اور سستے علاج کے دعوے دھرے کہ دھرے نظر آتے ہیں اکثر سرکاری صحت مرکز عذاب گھر بنے ہوئے ہیں تلہار کی عوام نے وزیر اعلیٰ سندھ اور صحت کے صوبائی وزیر سے مطالبہ کیا ہے کہ عطائی ڈاکٹروں کیخلاف ٹھوس بنیاد پر کارروائی کی جائے اور سرکاری ہسپتالوں کو بہتر معیار بنا کر عوام کیلئے فائدہ مند بنایا جائے۔