تلہار (نمائندہ) تلہار میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، اضافی بلز، پانی کی فراہمی و دیگر مسائل کیخلاف عورت اتحاد کی کال پر شہر میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی صبح سے خواتین رہنما شہر کے گشت کرتے رہنے کے باعث اللہ والہ چوک ، شہید بینظیر چوک، سینما روڈ، ٹنڈوباگو اسٹاپ مین بس اسٹاپ ، شاہی بازار سمیت تمام کاروباری مراکز مکمل بند رہے۔
جس کے بعد اللہ والہ چوک سے فرزانہ جتوئی، لیڈی کائونسلر ھدایت قمبرانی، ثمینہ گوپانگ، روبینہ قمبرانی، فردوس ابڑو و دیگر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہید بینظیر چوک، پولیس اسٹیشن، سٹی پریس کلب، ریلوے پھاٹک و دیگر رستوں سے گذرتے ہوئے بدین اسٹاپ پر پہنچی جہاں سینکڑوں مرد وخواتین نے بچوں کے ہمراہ تپتی دھوپ میںمسلسل6گھنٹے دھرنا دیکرایس ڈی او حیسکو اور عملے کیخلاف نعریبازی کی اور ٹنڈوباگو، حیدرآباد، بدین و دیگر علائقوں کی ٹریفک بلاک کردی شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے دھرنے میں شریک دو خواتین بھرائی کہیری اور سلمان قمبرانی بیہوش ہوگئی۔
عورت اتحاد نے انہیں ہسپتال بھیجنے سے انکار کردیا جس کے بعد طبی امداد کیلئے سول اسپتال تلہار سے ایمبولینس میں ڈاکٹرز کی ٹیم طلب کی گئی دھرنے سے خطاب کرتے عورت اتحاد ،شہید بھٹو، سندھ ترقی پسند، مرزا گروپ، سنی تحریک ،جماعت اسلامی ، ن لیگ سمیت دیگرسیاسی سماجی تنظیموں کے فرزانہ جتوئی،افروز قمبرانی، کائونسلر ہدائی قمبرانی، باغی امداد نظامانی، حاجی خان لاشاری،راجا خواجہ ، ماما نواز جتوئی و دیگر رہنمائوں نے کہا کہ ہمارے منتخب نمائندے بنیادی مسائل حل کرانے میں ناکام ہیں مجبور ہوکر آج خواتین گھروں سے نکل کر سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ واٹر سپلائی کے پانی کا بڑا مسئلہ ہے۔
انتظامیہ لوڈدشیڈنگ کا سبب بتا کر معاملہ ٹال دیتی ہے جبکہ شہر میں 14سے 16گھنٹے بجلی کی بندش معمول ہے جس کے باعث کاروباری زندگی سمیت روزیداروں کو اذیت کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے جبکہ بجلی کے وولٹیج کی کمی کے باعث شہریوں کو کئی مسائل کا سامنہ ہے انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کیساتھ عوام پر اوور ریڈنگ اور ڈڈکشن کی مد میں بھاری بلز تھوپے جاتے ہیں حیسکوعملہ خود بجلی چوری میں ملوث ہے ناجائز کنیکشن دیکرہزاروں روپے بٹورتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایس ڈی او حیسکو نور احمد نظامانی کو فوری ہٹایا جائے اور سرکاری اعلانات کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 7گھنٹے تک محدود کیا جائے اس موقع پر تلہار پولیس کیجانب سے سیکیورٹی کے انتظامات کیلئے لیڈیز کانسٹیبل سمیت نفری تعینات کی گئی تھی سٹی پریس کلب کیجانب سے رابطہ کرنے پرایکسن عبدالستار سروہی نے بتایا کہ خواتین و مرد اپنی مرضی سے راستوں پر آئے ہیں بجلی کی کمی کے باعث لوڈشیڈدنگ کر رہے ہیں۔
بجلی کی چوری عام ہے شہری قانون ہاتھ میں لیکر روڈ بلاک کئے ہوئے ہیںہم کچھ نہیں کرسکتے بعد میں ایکسن کے اسسٹنٹ وسیم احمد کورائی، ہائڈرو یونین چیئرمین محمد عثمان نظامانی، مختیار کار تلہار نے پولیس اسٹیشن پر مظاہرین سے مذاکرات کرکے تمام مسائل حل کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی جس پر دھرنا ختم کردیا گیا۔