تلہار (امتیاز حبیب جونیجو) راجو خانانی کے گائوں بخشو نظامانی میں ایک ہی خاندان کے تین معذور بچوں کی دردناک داستان خبر کے مطابق :تلہار تحصیل کے شہر راجو خانانی کے نواحی گائوں بخشو نظامانی میں پراسرار بیماری کے باعث ایک ہی خاندان کے تین معصوم بچے چلنے پھرنے سے محروم ہو چکے ہیں جس کے باعث خاندان کے دیگر افراد کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ایک ہی جگہ پر تین بچے معذور ہونے کی وجہ سے ان کی زبون حال اور کچی جھونپڑی انتہائی غم کا ماحول پیش کرنے لگی اس خستہ جھونپڑی میں بسنے والے جاوید خاصخیلی نامی اس محنت کش شخص کی کہانی سوائے دکھوں اور پریشانی کے کچھ بھی نہیں جو گدھا گاڑی چلا کر اپنے خاندان کی کفالت کرتا ہے میڈیا کو ان کے تین بچوں 13سالہ اویس عمر، 8سالہ گل محمد اور 6سالہ حسنین خاصخیلی کے پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے کے متعلق محنت کش نے بتایا کہ پیدائشی طور پر میرے تینوں بیٹے مکمل صحتیاب اور ٹھیک ٹھاک تھے لیکن پانچ سال کی عمر کے بعد پتا نہیں کونسی پراسرار بیماری کی وجہ سے تینوں بچوں کی ٹانگیں سکڑ کر مڑ گئی ہیں جو چلنے پھرنے سے لاچار ہیں جن کے علاج پر میں نے اپنی ساری پونجی خرچ کردی اب میرے پاس مزید علاج کرانے کیلئے کچھ بھی نہیں بچامتاثرہ بچوں کے معالج ڈاکٹر شنکر لال سے رابطے پر انہوں نے بتایا کہ جس بیماری میں بچے مبتلا ہیں وہ قابل علاج ہے لیکن اس کا علاج کراچی میں ہوگا جس پر بھاری خرچہ آسکتا ہے اس غریب کے پاس اتنی رقم نہ ہونے کی وجہ سے وہ بچوں کا علاج کرانے سے محروم ہے دوسری جانب بچوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا کہ ہمیں بھی اور بچوں کی طرح اسکول جانے پڑھنے لکھنے کا بہت شوق ہے لیکن کہیں جانا تو دور ہم اپنے پیروں پر کھڑے تک نہیں ہوسکتے ابو اپنی بانہوں میں اٹھا کر ایک چارپائی سے دوسری تک چھوڑتا ہے امع ہماری حالت دیکھ کر اکثر آنسو بہاتی رہتی ہے چند سال قبل مخیر حضرات کیجانب سے بچوں کو وہیل چیئر دی تھی وہ بھی ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے بچے ایک ہی چارپائی پر اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں بچوں کے والد اور والدہ نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر صحت ، ڈپٹی کمشنر بدین اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ ہمارے بچوں کے علاج کیلئے مدد کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہار(نمائند ہ) تلہار پریس کلب کے جنرل سیکریٹری اور سینئر صحافی کی وفات پر مرحوم کے ایصال و ثواب کیلئے پریس کلب میں قرآن خوانی کی گئی جس میں سٹی پریس کلب کے صحافیوںسمیت شہریوں نے شرکت کی قرآن خوانی کے بعد مرحوم کی مغفرت کیلئے خصوصی دعا کی گئی اور بعد میں لنگر تقسیم کیا گیا اس موقع پرصحافیوں کا کہنا تھا کہ مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ان جیسا کوئی نہ تھا نہ ہوسکے گاہمارے دلوں میں جو ان کی کمی محسوس ہو رہی ہے وہ کوئی نہیں پوری کرسکتا۔