تلہار (امتیاز سندھی) تلہار میں غیر معیاری اور ملاوت شدہ خورد و نوش کی اشیاء کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے کھانے پینے کی ہر چیز دو نمبر ہے جو منافع خور بیوپاری زیادہ کمانے کے چکر میں اول نمبر کی چیز کرکے فروخت کر رہے ہیں غیر معیاری اشیاء کی فروخت کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ سے انسانی صحت کا دیوالہ نکل گیا ہے ملاوت شدہ خورد و نوش اشیاء کے استعمال سے عوام الناس معدہ، جگر، پیٹ اور دل کی بیماریوں سمیت مہلک امراض کی بھینٹ چڑھ گئے ہیںاور بڑی آبادی کی معمولات زندگی مفلوج بن کر رہ گئی ہے جبکہ منافع خور بیوپاریوں کے پنجے میں صرف غریب اور کم امدنی والے لوگ ہی پھنس کر شدید متاثر ہورہے ہیںاور اس مسئلے کی عوامی شکایات بھی دن بھ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ اس گھنائونے کاروبار کو روکنے والے سرکاری اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے لوٹ کھسوٹ کا کالا دھندھا سرعام جاری ہے تلہار سمیت تحصیل کے مختلف علائقوں میں اور تو دور ہری سبزیاں بھی معیاری نہیں مل سکتی جبکہ چاول ، دال، آٹا، مرچ، مصالحہ جات سمیت دودھ، دہی و دیگر اشیاء میں جہاں موقعہ ملے منافع خور کچھ نہ کچھ ضرور کرتے ہیں اور شہر کے تقریبن ہر دوسرے گھر میں کوئی نہ کوئی موذی امراض میں مبتلا دکھائی دیتا ہے جس کے باعث اکثر لوگ قریبی شہر ماتلی سے سبزی، میوہ جات ، مصالحے سمیت ہر ضروری چیز کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں عوام نے وزیر اعلیٰ سندھ و دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ منافع خور اور ملاوت کے پوجاری بیوپاریوں کیخلاف ٹھوس کارروائی کی جائے۔