تلہار کی خبریں 28/7/2016

Talhar

Talhar

تلہار (نمائندہ) بدین ضلع میں سود کے بیوپار نے سینکڑوں خاندانوں کو کنگال بنا دیا ہے جس کیخلاف عوام الناس نے کئی بار احتجاج کئے اور میڈیا نے عوام کے مسئلے کو بھرپور کوریج دیکر ان کی آواز اعلیٰ ایوانوں تک پہنچائی لیکن کسی افسر یا بالا افسر نے اس مسئلے پر توجہ نہ دی سٹی پریس کلب کی کوریج کے بعدسود خوروں کی لوٹ مار کیخلاف ایڈووکیٹ محمدفیاض آرائیں نے سیشن کورٹ بدین میں پٹیشن دائر کردی ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے عوام کو معاشی بدحالی کی بھینٹ سے نکالنے کیلئے عدالت کا سہارہ لیا ہے پٹیشن کا مقصد سودخوروں کیخلاف قانونی کارروائی ، عوام کو معاشی بدحالی سے بچانے کے متعلق آگاہی دینا ہے ایڈووکیٹ نے ایس ایس پی بدین سمیت ضلع کے مختلف پولیس اسٹیشنز کی حدود میں سودخوری کے باعث وہاںکے ایس ایچ اوزکوفریق بنایا ہے عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 6اگست کو سماعت مقرر کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تلہار (نمائندہ) تلہار شہر کے مختلف علائقوں میں جاری ترقیاتی اسکیمیں تعطل کا شکار ہوگئی عوام الناس نے بالا حکام سے نوٹیس لینے کا مطالبہ کرتے کام شروع کرنے کی استدعا کی ہے تلہار شہر کے وارڈ 6میں شہید بینظیر چوک سے روشن شاھ تک بننے والے روڈ کا کام شروع ہوتے ہی بند کردیا گیا علائقہ مکینوں نے بتایا کہ راستے میں ٹھیکیدار نے پتھر اتار کر کام ادھورا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ آنے جانے میں شدید دشواری کا سامنہ ہے انہوں نے کہا کہ راستے میں پتھر بچھا کر سڑک نا ہموار کردی گئی جس کے باعث عام لوگوں سمیت معصوم بچوں کو اسکول جانے میں کئی مشکلات کا سامنہ رہتا ہے ٹھیکیدار پتا نہیں کہاں غائب ہوگیا ہے دوسری جانب سینما روڈ سے حبیب اللہ جونیجو ھائوس تک بننے والی پکی سڑک کا کام بھی مکمل نہ ہوسکا اور ٹھیکیدار کیجانب سے وہاں موجود ساری مشینری اپنے ساتھ لیجانے کے باعث رہائشیوں میں تشویش کی لہر ہے سٹی پریس کلب کے صحافیوں سے بات کرتے حسین کنبھار، اشرف میمن و دیگر محلہ واسیوں نے کہا کہ 15فٹ کے روڈ پر غیر معیاری ریتی پتھر اور بجری سے 10فٹ کی سڑک بنائی جارہی ہے مٹی اور سیمینٹ لگنے کے بعد ٹھیکیدار کا کچھ پتا نہیں دوسری جانب مین روڈ پر فٹ پاتھ کیلئے لائے گئے مٹیریل کا بھی استعمال نہ ہوسکا ہے عوام نے بالا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں جاری ترقیاتی اسکیموں کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے ایسا نہ ہو کہ کام وہیں رکا ہو کہ بارش آجائے اور اور ناقص مٹیریل سے بنی سڑکیں مکمل ہونے سے پہلے ٹوٹ جائیں۔