تلہار (نمائندہ) تلہار ٹائون کمیٹی کے ملازمین کی کال پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف شہر میں شٹر بند ہڑتال کی گئی بعد میں ملازمین نے آفیس کی تالا بندی کر کے تیسرے روز بھی کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھی۔
صفائی عملے کی ہڑتال کی باعث پورے شہر میں صفائی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت تکلیف کا سامنہ ہے۔
تاہم ملازمین نے آفیس سے شہید بینظیر چوک تک احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے خطاب کرتے گوپال شام، محمد بخش خاصخیلی، گووند، جمن دل، محبوب دلوانی اور شفیع خاصخیلی نے کہا کہ ٹاؤن کامیٹی کے ٹی او اعجاز علی شیخ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تنخواہ نہیں ہوئی ملازمین گھر میں بیماری اور فاقہ کشی کی وجہ سے پریشان ہیں۔
جبکہ ٹی ایم او اپنے چار کروڑ کے جعلی بلوں پے چیئرمین کے طرف سے دستخط کرنے سے انکار کی وجہ سے وہ ملازمین کو تنخواہ کے لیے بلاوجہ پریشان کر رہا ہے اور ملازمین نے کہا کہ شٹر بند ہڑتال کو دو گھنٹے بعد تلہار پولیس نے زبردستی دکان کھلا دیے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ہمارا احتجاج پر امن ہے جو ہمارا حق ہے اس سے کوئی روک نہیں سکتا انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ،آپا فریال ٹالپر،صوبائی وزیر بلدیات جام شورو سے مطالبہ کیا کہ تلہار کے کرپٹ ٹی او اعجاز علی شیخ کا تبادلہ کر کے اس کی جگہ ایماندار آفیسر مقرر کر کے ملازمین کی تنخواہ جاری کی جائے۔ دیگر صورت میں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
اس موقع پر تلہار سمیت ضلع کے مختلف شہروں سے آئی ہوئی پولیس موبائل گشت کرتی رہی۔