کراچی (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ طالبان کا پاکستان میں کارروائیاں نہ کرنے سے متعلق بیان مثبت ہے، طالبان کے بیان کامطلب یہ نہیں کہ ماضی میں تشدد کی جو کارروائیاں کی ان پر کچھ نہ کیا جائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلاول ہاؤس کراچی میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران مزید کہنا تھا کہ اس وقت بھی علی حیدر گیلانی طالبان کی قید میں ہیں،انہیں رہا کیا جانا چاہیے، کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کی عملداری اور راستہ اختیار کیا جانا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پورے ملک میں سیلاب آیاہوا ہے، دھرنے کی سیاست غیر سنجیدہ ہے، جب سیاست کا وقت ہو اس وقت سیاست کی جانی چاہیے، ایسے حالات میں دھرنے انا کا مسئلہ لگتے ہیں، جب میڈیا آزادی اور انقلاب مارچ دکھانا چھوڑدے گا تو دھرنے ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 60 سال سے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پنجاب کا سندھ سے مقابلہ نہیں کرنا چاہیے، آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین اس وقت اہم مسئلہ ہیں قوم ان کی مدد کرے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے، سندھی طالبان کا لفظ سمجھ سے باہر ہے، ڈاکیارڈ پر حملہ اندرونی معاملہ لگتا ہے۔