قطر (جیوڈیسک) افغان طالبان کے قطر میں قائم سیاسی دفتر نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں شامل نہ ہونے کا اعلان کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان نے اپنی ویب سائٹ پربیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات سے متعلق قطر دفتر لاعلم ہے جب کہ تمام اختیارات قطر دفتر کو سونپ دیئے گئے ہیں تاہم اسے مذاکرات کے پہلے مرحلے سے متعلق کوئی علم نہیں۔ طالبان کی جانب سے جاری مختصر بیان پر ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کے حالیہ بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے شہر مری میں ہونے والے مذاکرات میں شریک ہونے والے طالبان نمائندوں کا طالبان کے قطردفتر کے دھڑے سے تعلق نہیں تھا یا انہیں ان کی سرپرستی حاصل نہیں تھی۔
اس سے قبل افغانستان کی اعلی امن کونسل کے ترجمان مولوی شہزادہ شاہد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کا آئندہ دور رواں ماہ کے آخر میں منعقد ہوسکتا ہے، تنظیم نے اپنے حالیہ بیان میں واضح کیا کہ اپنی پالیسی کے عین مطابق تمام سیاسی امورکے لیے ایک خاص دفتر قائم کیا ہے وہ یہ بات پہلے بھی کئی مرتبہ واضح کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان 7 جولائی کو مذاکرات کا پہلا دورپاکستان کے سیاحتی مقام مری میں ہوا تھا جس میں طالبان کی جانب ملا عباس اخوند، عبدالطیف منصوراورحاجی ابراہیم حقانی شریک تھے.