اکوڑہ خٹک: دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا سمیع الحق نے افغان طالبان کی طرف سے ٹرمپ کی پاکستان کو دھمکی دینے پر پاکستانی بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہونے کے اعلان کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور پاکستان کے وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی ایسے ہی ایماندرانہ جذبے سے اعلان کا خیرمقدم کرے ،افغان طالبان اور امارت اسلامی افغانستان کے علماء کے ”اتحاد علماء افغانستان ”کا اہم اجلاس مفتی محمود ذاکری کے زیرصدارت منعقد ہوا جس میں علماء کے تمام جماعتوں اور گروپوں نے شرکت کی۔
مولانا سمیع الحق کے نام بھیجے گئے ان کے پیغامات اور منظور کردہ اعلامیہ میں کہاگیا کہ کسی بھی مشکل گھڑی میں امریکا ہو یا بھارت ہم اپنے دارالھجرت پاکستان کا ایسا ہی دفاع کریں گے جیسا کہ ہم اپنے وطن کا چالیس سال سے دفاع کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو جو بھی دشمن بری نظر سے دیکھے گا وہ امریکہ ہو یا بھارت ہم اپنے دارالہجرت پاکستان کا ایسا ہی دفاع کریں گے جیسا کہ ہم اپنے وطن کی چالیس سال سے کررہے ہیںاور ان شا ء اللہ فتح ہماری ہوگی۔ اعلامیہ میں پاکستانی قوم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس موقع پر سیاسی اور مذہبی اختلافات کو نظر انداز کرکے عوام اور حکومت دونوں متحد ہوکر یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور موجودہ فرعون امریکا کو منہ توڑ جواب دے کر انہیں شکست سے دوچار کریں، اعلامیہ میں ٹرمپ کی طرف سے افغانستان کے بارہ میں نئی پالیسی پر کہا گیا ہے کہ ہم اپنے فرض عین جہاد کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک طاغوتی قوت امریکی اور نیٹو کے یلغار سے اس دھرتی کو پاک نہ کردیں اور اسلامی نظام نافذ نہ ہو جائے ایسے وقت میں جہاد کو لبیک کہنا ہمیں اپنے نبی اور صحابہ کرام کا سکھایا ہوا راستہ ہے۔ اعلامیہ کی تیسری شق میں برما میں مسلمانوں پرمظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ مسلمانوں کے بے حس اور نام نہاد حکمرانوں پر امت اور مظلوموں کا دفاع فرض ہے اس لئے وہ سب اپنا کردار ادا کریں اگر مسلمانوں کے موجودہ حکمران ایسے دردناک حالات میں بھی خاموشی اختیار کریں گے توپوری امت پرعذاب آنے کا اندیشہ ہے ۔