افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) ایک سینیر امریکی اہلکار نے بتایا کہ افغانستان میں انخلا کے عمل کے دوران کابل میں رہ جانے والے چار امریکیوں نے پیر کو افغانستان چھوڑ دیا ہے۔ چاروں امریکیوں کی واپسی طالبان کے ساتھ کو آرڈی نیشن سے عمل میں لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو ان امریکیوں کا علم تھا۔ طالبان نے ان کی واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔ تاہم امریکی عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ انخلا کے عمل میں کسی پڑوسی ملک کی طرف سے کوئی مداخلت کی گئی تھی یا نہیں۔
امریکی فوج نے وسط اگست میں افغانستان سے انخلا آپریشن شروع کیا۔ اس آپریشن میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 23 ہزار لوگوں کو نکالا گیا۔ ان میں 80 فی صد لوگ ایسے تھے جنہیں افغانستان میں قیام کی صورت میں خطرات لاحق تھے۔
واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ کابل کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے کہ آیا طالبان امریکی شہریوں اور اتحادیوں کے انخلا کی اجازت سے متعلق اپنے وعدے پورے کرتے ہیں یا نہیں۔ اس کے علاوہ امریکا 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے والے اسلام پسندوں کے ساتھ مستقبل میں معاملات طے کرنے کے طریقہ کار بھی غور کر رہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد امریکی شہری جن میں دوہری شہریت کے حامل افراد شامل ہیں اب بھی افغانستان میں ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے مخالفین صدر پرامریکیوں کو تنہا چھوڑنے کا الزام عاید کرتے ہیں۔