کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان میں حکومت کے ڈائریکٹر انفارمیشن میڈیا سینٹر دوا خان طالبان کے حملے میں مارے گئے جب کہ طالبان مزید پیش قدمی کرتے ہوئے دو صوبوں کے دارالحکومت تک پہنچ چکے ہیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ کابل کے دارالامان روڈ پر کابل انتظامیہ کے میڈیا سنٹر کے سربراہ دوا خان مینہ پال مجاہدین کے ایک خاص حملے میں مارے گئے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے دوا خان مینہ پال کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میڈیا ڈائریکٹر کو انھیں اُن کے اعمال کی سزا دی گئی ہے تاہم ترجمان طالبان نے ان کا جرم نہیں بتایا۔
دوسری جانب طالبان جنگجوؤں نے جوزجان میں رشدی دوستم کے عسکری گروہ سے گھمسان جنگ کے بعد 12 میں سے 9 اضلاع کا کنٹرول حاصل کرلیا اور اب صوبائی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں جہاں ترکی سے حال ہی میں رشید دوستم پہنچے ہیں۔
اسی طرح صوبے ہلمند کے بھی اکثریتی اضلاع میں بھی طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور اب صوبائی دارلحکومت کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ جلد ہی ہلمند اور جوزجان کے بھی طالبان کے مکمل کنٹرول میں جانے کی امید ہے۔
صوبے قندھار اور ہرات میں طالبان پہلے ہی مضبوط ہیں اور اکثریتی علاقے کا قبضہ حاصل کرچکے ہیں، اس کے علاوہ اسپین بولدک میں بھی عمل داری قائم کرچکے ہیں اور افغان حکومت کابل کے علاوہ چند ایک علاقوں تک سمٹ چکی ہے۔