کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے نکالی گئی ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سب نے اپنے مفادات کی خاطر پاکستان کو استعمال کیا۔
آج پاکستان کی سلامتی خطرے میں ہے۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ آج پاکستان پوری دنیا میں تنہائی کا شکار ہے۔ طالبان کے حامی منافقین اور پاکستان کے دوست نہیں ہیں۔ گردنیں کاٹنے والے اور معصوم بچیوں کے سکولوں کو دھماکوں سے تباہ کرنے والے وحشی درندے ہیں۔ ”طالبان کا جو یار ہے وہ پاکستان کا غدار ہے”۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ افغان جنگ کے نام پر لوگوں کا برین واش کیا گیا اور فنڈنگ کی گئی۔ سرد جنگ کے نام پر ہم نے خود امریکا کا ساتھ دیا۔ طالبان روس کیخلاف جنگ کیلئے بنائے گئے تھے۔ امریکا نے مسلمانوں کو روس کیخلاف استعمال کیا۔
آج طالبان کہتے ہیں کہ ہم پاکستان کا آئین نہیں مانتے۔ مسلح افواج قدم بڑھائے ایک ایک پاکستانی آپ کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے 3 سال پہلے طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کر دیا تھا۔
کراچی پر طالبان کے قبضے کی بات پر میرا مذاق اڑایا گیا۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف برسر عمل افواج پاکستان سمیت ایف سی، رینجرز اور پولیس کی حوصلہ افزائی اور اظہار یکجیتی کیلئے ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے جلسہ میں 8 قرار داد پیش کیں جنھیں شرکاء نے ہاتھوں کو بلند کر کے متفقہ طور پر منظور کیا۔
ایم کیو ایم کے رہنماء حیدر عباس رضوی نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی، شہہید فوجی، ایف سی، رینجرز اور پولیس کے شہید اہلکاروں کی حمایت اور دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والی جماعتوں کے سوشل بائیکاٹ کی قرار بھی پیش کی۔ جلسہ میں مساجد و امام بارگاہوں، مزارات اور غیر مسلم عبادت گاہوں اور بازاروں اور سکولوں میں بم دھماکوں کی مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔
جلسہ میں پاکستان میں تمام فرقوں کو مساوی حقوق دینے اور پاکستان اور طالبان کے ایک ساتھ نہ چلنے اور دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پرمنظور کی گئی۔ جلسہ کے دوران شرکاء افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حق میں نعرہ بازی بھی کرتے رہے۔