لاہور (جیوڈیسک) کالعدم تحریک طالبان نے جنگ بندی میں 10 روز کی توسیع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت پاکستان سے مذاکرات جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان نے کہا ہے کہ ہماری جن شرائط کو حکومت کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے ان پر عمل درآمد بھی ہونا چاہیے۔ طالبان بھی حکومت پاکستان کے ساتھ عہد کے پابند ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے طالبان سے مذاکراتی عمل میں تیزی لانے کیلئے گزشتہ روز 16 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا تھا۔ قیدیوں کی رہائی مذاکرات میں تیزی لانے کیلئے کی گئی ہے۔
طالبان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کے اعلان کے بعد مذاکرات میں پیش رفت کیلئے طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ واضع رہے کہ 31 مارچ کو طالبان کی جانب سے جنگ بندی کی ڈیڈی لائن ختم ہو گئی تھی۔ دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنی کے مطابق حکومت نے 16 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جن کی رہائی کی منظوری وزیراعظم محمد نواز شریف کی منظوری کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق اس خبر کی تردید میں وزیراعظم ہائوس کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کو رہا کرنے کی خبریں درست نہیں ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کے حکم پر کسی طالبان قیدی کو رہا نہیں کیا گیا ہے اور نہ اس بات کی منظوری دی گئی ہے۔
فاٹا کے پولیٹکل ایجنٹ کی جانب سے چند معمولی جرائم پیشہ افراد کو رہا کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی عسکریت پسند شامل نہیں ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر بے بنیاد ہے۔