طالبان کمانڈر عمر خالد خراسانی کو معزول کر دیا گیا

Taliban

Taliban

کابل (جیوڈیسک) تحریک کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشاورت کے بعد نئے سربراہ کا اعلان کر دیں گے۔ تحریک طالبان کے بیان میں کہا گیا کہ تحریک طالبان پاکستان، امارت اسلامی افغانستان کو اپنا مرکز اور ملا محمد عمر مجاہد کو اپنا شرعی امیر سمجھتی ہے اور اپنے جملہ امور اور مسائل کو اسلامی اصولوں پر مبنی شورائی نظام کے ذریعے حل کرتی ہے۔

مہمند ایجنسی طالبان نے گزشتہ دنوں احرار الہند نامی تنظیم کے قیام کا اعلان کیا تھا اور قاسم خراسانی کو اس کا امیر مقرر کیا تھا۔ اس نئی تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان کا دعویٰ تھا کہ وہ اصل تحریک طالبان ہیں اسی لیے اس کا نام تحریک طالبان پاکستان ، احرار الہند رکھا ہے۔ اس کا مقصد انھوں نے تنظیم کے اندر تقسیم اور مایوسی کو روکنا بتایا تھا۔ آج تازہ بیان سے تنظیم کے اندر قیادت کے لیے جاری رسہ کشی نے مزید ابتر صورت اختیار کر لی ہے۔

شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ انھوں نے مولانا فضل اللہ کی داخلی اصلاح کی اعلیٰ کوششوں سے فرار اختیار کرتے ہوئے اپنے حلقے کا احرار الہند نامی ایک ایسی تنظیم کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا جس کا کردار تمام جماعتوں اور مسلمانوں کی نظروں میں نہایت مشکوک ہے۔ حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد طالبان میں قیادت کے معاملے پر کافی کشیدگی چلی آ رہی ہے۔