کراچی (جیوڈیسک) امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“ کے مطابق مئی 2013 میں ڈرون حملے میں ہلاک کیے جانے والے تحریک طالبان پاکستان کے دوسرے نمبر کے کمانڈر ولی الرحمان کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا،اور اس کی گرفتاری پر انعام کو بھی ختم کر دیا، امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اس کے اہل نہیں رہے کہ ان پر انعام رکھا جائے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے خاموشی سے ان کا نام نکال دیا۔ رپورٹ کے مطابق امریکا نے ستمبر 2010 میں ولی الرحمان کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالا اور اس کی گرفتاری پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔ جب امریکی وزارت خارجہ نے اس کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 5 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا اس وقت وہ تحریک طالبان پاکستان کے دوسرے نمبر کے رہنما تھے، میڈیا رپورٹ کے مطابق 29 مئی 2013 کو ولی الرحمان کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا لیکن اس کے اگلے ہی دن واشنگٹن میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی۔گزشتہ روز وفاقی رجسٹر میں داخل ایک نوٹ میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ ولی الرحمان اب اس کے اہل نہیں رہے اور اس کے بعد ان پرسے پابندی اٹھا لی گئی۔
امریکی محکمہ خزانہ کے غیر ملکی اثاثوں کے دفتر نے خاموشی سے ولی الرحمان کا نام بلیک لسٹ سے نکا لنے کا نوٹس جاری کر دیا۔